الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
14. بَابُ فَضْلِ الْمُعَوِّذَاتِ:
14. باب: معوذات کی فضیلت کا بیان۔
(14) Chapter. The superiority of Al-Muawwidhat (Surat Al-Falaq and Surat An-Nas) [No.113 & 114].
حدیث نمبر: 5017
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا المفضل بن فضالة، عن عقيل، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان إذا اوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه، ثم نفث فيهما، فقرا فيهما: قل هو الله احد وقل اعوذ برب الفلق وقل اعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده، يبدا بهما على راسه ووجهه وما اقبل من جسده، يفعل ذلك ثلاث مرات".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ كُلَّ لَيْلَةٍ جَمَعَ كَفَّيْهِ، ثُمَّ نَفَثَ فِيهِمَا، فَقَرَأَ فِيهِمَا: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ وقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ثُمَّ يَمْسَحُ بِهِمَا مَا اسْتَطَاعَ مِنْ جَسَدِهِ، يَبْدَأُ بِهِمَا عَلَى رَأْسِهِ وَوَجْهِهِ وَمَا أَقْبَلَ مِنْ جَسَدِهِ، يَفْعَلُ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے مفضل بن فضالہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے عقیل بن خالد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے عروہ نے بیان کیا، اور ان سے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب بستر پر آرام فرماتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو ملا کر «قل هو الله أحد»، «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» (تینوں سورتیں مکمل) پڑھ کر ان پر پھونکتے اور پھر دونوں ہتھیلیوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر اور چہرہ پر ہاتھ پھیرتے اور سامنے کے بدن پر۔ یہ عمل آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین دفعہ کرتے تھے۔

Narrated 'Aisha: Whenever the Prophet (saws) went to bed every night, he used to cup his hands together and blow over it after reciting Surat Al-Ikhlas, Surat Al-Falaq and Surat An-Nas, and then rub his hands over whatever parts of his body he was able to rub, starting with his head, face and front of his body. He used to do that three times.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 536


   صحيح البخاري5748عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه نفث في كفيه ب قل هو الله أحد و بالمعوذتين جميعا ثم يمسح بهما وجهه وما بلغت يداه من جسده
   صحيح البخاري5017عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما فقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات
   جامع الترمذي3402عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما فقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات
   سنن أبي داود5056عائشة بنت عبد اللهإذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما وقرأ فيهما قل هو الله أحد و قل أعوذ برب الفلق و قل أعوذ برب الناس ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3402  
´سوتے وقت قرآن پڑھنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب اپنے بستر پر آتے تو اپنی دونوں ہتھیلیاں اکٹھی کرتے، پھر ان دونوں پر یہ سورتیں: «قل هو الله أحد»، «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» ۱؎ پڑھ کر پھونک مارتے، پھر ان دونوں ہتھیلیوں کو اپنے جسم پر جہاں تک وہ پہنچتیں پھیرتے، اور شروع کرتے اپنے سر، چہرے اور بدن کے اگلے حصے سے، اور ایسا آپ تین بار کرتے۔ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3402]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
انہیں معوذات کہا جاتا ہے،
کیوں کہ ان کے ذریعہ سے اللہ رب العالمین کے حضور پناہ کی درخواست کی جاتی ہے،
معلوم ہوا کہ سوتے وقت ان سورتوں کو پڑھنا چاہیے تاکہ سوتے میں اللہ کی پناہ حاصل ہو جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3402   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5056  
´سوتے وقت کیا دعا پڑھے؟`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رات جب اپنے بچھونے پر سونے آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو ملاتے پھر ان میں پھونکتے اور ان میں «قل هو الله أحد» «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» پڑھتے، پھر ان کو جہاں تک وہ پہنچ سکتیں اپنے بدن پر پھیرتے، اپنے سر، چہرے اور جسم کے اگلے حصے سے پھیرنا شروع کرتے، ایسا آپ تین بار کرتے۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5056]
فوائد ومسائل:
سوتے وقت آخری تین سورتوں کا دم بہت سی ظاہری اور باطنی بیماریوں بالخصوص نظر بد جادو اور شیطانی اثرات کا علاج ہے۔
بشرط یہ کہ انسان ایمان ویقین کےساتھ پابندی سے عمل کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5056   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5017  
5017. سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر رات جب بستر پر تشریف لاتے تو دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان پر پھونک مارتے اور ان پر ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ ﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾ ﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھتے پھر ان دونوں ہاتھوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر مبارک اور چہرہ انور پر ہاتھ پھیرتے پھر باقی جسم ہر۔ اس طرح آپ ﷺ تین مرتبہ یہ عمل کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5017]
حدیث حاشیہ:
ایک مرتبہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضر ت عبد اللہ بن اسلم کے سینے پر ہاتھ رکھ کر فرمایا کہہ! وہ نہ سمجھے کہ کیا کہیں پھر فرمایا کہہ! تو انہوں نے ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ پڑھی۔
آپ نے فرمایا کہہ! پھر ﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾ پڑھی آپ نے پھر یہی فرمایا تو ﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھی تو آپ نے فرمایا اسی طرح پناہ مانگا کر ان جیسی پناہ مانگنے کی اورسورتیں نہیں ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5017   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5017  
5017. سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر رات جب بستر پر تشریف لاتے تو دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان پر پھونک مارتے اور ان پر ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ ﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾ ﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھتے پھر ان دونوں ہاتھوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر مبارک اور چہرہ انور پر ہاتھ پھیرتے پھر باقی جسم ہر۔ اس طرح آپ ﷺ تین مرتبہ یہ عمل کرتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5017]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کے ظاہری الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پہلے ہاتھوں پر پھونک مارتے پھر معوذات پڑھتے تھے۔
حالانکہ اس کا کوئی بھی قائل نہیں اور نہ اس کا کوئی فائدہ ہی ہے کیونکہ پڑھنے کے بعد پھونک مارنے سے برکت کی امید کی جا سکتی ہے۔
ممکن ہے کہ اس سے مقصود جادو گروں کی مخالفت ہو کیونکہ وہ پڑھ کر پھونک مارتے ہیں اور آپ نے پڑھنے سے پہلے پھونک ماری۔
(عمدة القاري: 559/13)
ہمارے رجحان کے مطابق دم کا طریقہ یہ ہے کہ معوذات پڑھ کر پھونک ماری جائے تا کہ نفحات طیبہ سے شفا کی امید کی جا سکے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5017   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.