الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيفه همام بن منبه کل احادیث 139 :حدیث نمبر
صحيفه همام بن منبه
متفرق
विभिन्न हदीसें
51. کفار کے ساتھ جہاد و قتال کا حکم
५१. “ कुफ़्फ़ार के साथ जिहाद और जंग का हुक्म ”
حدیث نمبر: 51
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا ازال اقاتل الناس حتى يقولوا: لا إله إلا الله، فإذا قالوا: لا إله إلا الله، فقد عصموا مني دماءهم واموالهم وانفسهم إلا بحقها وحسابهم على الله"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لا أَزَالُ أُقَاتِلُ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا: لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، فَإِذَا قَالُوا: لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، فَقَدْ عَصَمُوا مِنِّي دِمَاءَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ وَأَنْفُسَهُمْ إِلا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں لوگوں سے تب تک قتال کرتا ہوں گا جب تک وہ لا الہ الا اللہ (اللہ کے سوا کوئی عبادت کا حق دار نہیں) کا اقرار نہیں کر لیتے، چنانچہ جب انہوں نے اقرار کر لیا تو بالتحقیق انہوں نے اپنے اموال اور جانیں مجھ سے بچا لیں سوائے ان کے حق کے (یعنی قصاص، ارتداد یا کسی اور حد شرعی کی وجہ سے قتل مستثنیٰ ہے) اور ان کا حساب اللہ عزوجل پر ہے۔
रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “मैं लोगों से तब तक जंग करता रहूंगा जब तक वह “ला इलाहा इल्लल्लाह” « لا الہ الا اللہ » “अल्लाह के सिवा कोई इबादत का हक़ दार नहीं” को स्वीकार नहीं कर लेते, इसलिए जब उन्हों ने स्वीकार कर लिया तो बेशक उन्हों ने अपने माल और जानें मुझ से बचा लीं सिवाए उन के हक़ के यानि जिस में मोत की सज़ा है और उन का हिसाब अल्लाह तआला पर है।”

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الجهاد، باب دعاء النبى صلى الله عليه وسلم إلى الإسلام والنبوة، رقم: 2946 - صحيح مسلم، كتاب الإيمان، باب الأمر بقتال الناس حتىٰ يقولوا لا إله إلا الله محمد رسول الله، رقم: 21/33 - مسند أحمد: 59/135، رقم: 52/8148 - حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم …. - شرح السنة: 65/1، باب البيعة على الإسلام وشرائعه والقتال مع من أبى، رقم: 31.»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.