الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
34. بَابُ : التَّزَعْفُرِ وَالْخَلُوقِ
34. باب: زعفران اور خلوق لگانے کا بیان۔
Chapter: Kinds of Perfume that are Disliked (Makruh) for Women
حدیث نمبر: 5127
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن النضر بن مساور، قال: حدثنا سفيان، عن عطاء بن السائب، عن عبد الله بن حفص، عن يعلى بن مرة الثقفي، قال: ابصرني رسول الله صلى الله عليه وسلم وبي ردع من خلوق، قال:" يا يعلى , لك امراة؟" , قلت: لا، قال:" اغسله ثم لا تعد، ثم اغسله، ثم لا تعد، ثم اغسله، ثم لا تعد"، قال: فغسلته، ثم لم اعد ثم غسلته، ثم لم اعد، ثم غسلته، ثم لم اعد.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ مُسَاوِرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَفْصٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ الثَّقَفِيِّ، قَالَ: أَبْصَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِي رَدْعٌ مِنْ خَلُوقٍ، قَالَ:" يَا يَعْلَى , لَكَ امْرَأَةٌ؟" , قُلْتُ: لَا، قَالَ:" اغْسِلْهُ ثُمَّ لَا تَعُدْ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لَا تَعُدْ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لَا تَعُدْ"، قَالَ: فَغَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ، ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ.
یعلیٰ بن مرہ ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا، مجھ پر خلوق کا داغ لگا ہوا تھا، آپ نے فرمایا: یعلیٰ! کیا تمہاری بیوی ہے؟ میں نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: اسے دھو لو، پھر نہ لگانا، پھر دھو لو اور نہ لگانا اور پھر دھو لو اور نہ لگانا، میں نے اسے دھو لیا اور پھر نہ لگایا، میں نے پھر دھویا اور نہ لگایا اور پھر دھویا اور نہ لگایا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5124 (ضعیف) (اس کا راوی عبداللہ بن حفص وہی ابو حفص بن عمرو ہے جو مجہول ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، يإسناده ضعيف، تقدم (5124) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 361

   جامع الترمذي2816يعلى بن مرةاذهب فاغسله ثم اغسله ثم لا تعد
   سنن النسائى الصغرى5125يعلى بن مرةاغسله ثم اغسله ثم لا تعد
   سنن النسائى الصغرى5128يعلى بن مرةاذهب فاغسله ثم اغسله ولا تعد
   سنن النسائى الصغرى5128يعلى بن مرةاغسله ثم لا تعد ثم اغسله ثم لا تعد ثم اغسله ثم لا تعد
   سنن النسائى الصغرى5127يعلى بن مرةاذهب فاغسله ثم اغسله ثم اغسله ثم لا تعد قال فذهبت فغسلته ثم غسلته ثم غسلته ثم لم أعد
   مسندالحميدي841يعلى بن مرةيا يعلى، ألك امرأة؟

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2816  
´زعفران اور خلوق کا استعمال مردوں کے لیے مکروہ ہے۔`
یعلیٰ بن مرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو خلوق لگائے ہوئے دیکھا ۱؎، تو آپ نے فرمایا: جاؤ اسے دھو ڈالو۔ پھر دھو ڈالو، پھر (آئندہ کبھی) نہ لگاؤ۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2816]
اردو حاشہ:
1؎:
خلوق:
ایک قسم کی خوشبو ہے جو عورتوں کے لیے مخصوص ہے۔

نوٹ:
(سند میں ابوحفص مجہول راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2816   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.