الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
زکوٰۃ کے مسائل
ज़कात के नियम
3. باب صدقة التطوع
3. نفلی صدقے کا بیان
३. “ नफ़ली सदक़ह ( दान ) ”
حدیث نمبر: 519
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن سمرة بن جندب رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏المسالة كد يكد بها الرجل وجهه إلا ان يسال الرجل سلطانا او في امر لا بد منه» . رواه الترمذي وصححه.وعن سمرة بن جندب رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «‏‏‏‏المسألة كد يكد بها الرجل وجهه إلا أن يسأل الرجل سلطانا أو في أمر لا بد منه» . رواه الترمذي وصححه.
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سوال کرنا ایک زخم ہے جس سے انسان اپنے چہرے کو زخمی کرتا ہے، سوائے اس کے کہ وہ شخص سربراہ مملکت سے سوال کرے یا کسی مجبوری کی وجہ سے (مانگے)۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور صحیح قرار دیا ہے۔
हज़रत समुराह बिन जुनदुब रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “सवाल करना एक घाव है जिस से इंसान अपने चहरे को घायल करता है, सिवाए इस के कि वह व्यक्ति राज्य के प्रमुख से सवाल करे या किसी मजबूरी की वजह से (मांगे) ।” इसे त्रिमीज़ी ने रिवायत किया है और सहीह ठहराया है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، الزكاة، باب ما جاء في النهي عن المسألة، حديث:681.»

Samurah bin Jundub (RAA) narrated that The Messenger of Allah (ﷺ) said: “begging is like a scratch with which a man scratches his face; unless one is asking the ruler or in the case of dire necessity.” Related by At-Tirmidhi, who regarded it as Sahih.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 519  
´نفلی صدقے کا بیان`
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سوال کرنا ایک زخم ہے جس سے انسان اپنے چہرے کو زخمی کرتا ہے، سوائے اس کے کہ وہ شخص سربراہ مملکت سے سوال کرے یا کسی مجبوری کی وجہ سے (مانگے)۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور صحیح قرار دیا ہے۔ [بلوغ المرام/حدیث: 519]
لغوی تشریح 519:
کُدُوح کاف اور دال دونوں پر ضمہ ہے۔ کَدَح کی جمع ہے۔ کدح کے کاف پر فتحہ اور دال ساکن ہے، خدش اور خمش کے ہم معنی ہے، خراش اور زخم کہتے ہیں، یعنی اس کے چہروں پر زخموں کے نشانات اور خراشوں کی ایسی علامات ہوں گی جو فی الحقیقت ناپسندیدہ ہوں گی، یا یہ کہ اس کے چہرے پر ذلت و رسوائی اور اہانت کے نشانات ظاہر ہو رہے ہوں گے۔ ایک نسخے میں کُدُوحٌ کے بجائے کَدُّ کے الفاظ ہیں لیکن معنی میں کوئی فرق نہیں۔

فائدہ 519:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ کسی سے بغیر ضرورت مانگنا جائز نہیں اور ضرورتمند کو بھی بادشاہ اور سربراہِ مملکت سے مانگنا چاہیے کیونکہ حاجتمندوں کا بیت المال پر حق ہے اور بادشاہ سے مانگنا، اپنے حق کے حصول کا سوال ہے، اس میں کسی کے امتنان و احسان کا کوئی تعلق نہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 519   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.