الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
8. باب عُقُوبَةِ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ إِذَا لَمْ يَتُبْ مِنْهَا بِمَنْعِهِ إِيَّاهَا فِي الآخِرَةِ:
8. باب: جو شخص دنیا میں شراب پیے اور توبہ نہ کرے۔
Chapter: The punishment of one who drinks Khamr if he does not repent from it: he will be denied it in the hereafter
حدیث نمبر: 5223
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: " من شرب الخمر في الدنيا فلم يتب منها حرمها في الآخرة "، فلم يسقها قيل لمالك رفعه، قال: نعم.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَلَمْ يَتُبْ مِنْهَا حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ "، فَلَمْ يُسْقَهَا قِيلَ لِمَالِكٍ رَفَعَهُ، قَالَ: نَعَمْ.
عبد اللہ بن مسلمہ بن قعنب نے کہا: ہمیں مالک نے نافع سے حدیث بیان کی، (انھوں نے) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: "جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور اس سے تو بہ نہیں کیا اسے آخرت میں اس سے محروم کردیا جائے گا وہ اسے نہیں پلا ئی جا ئے گی۔"امام مالک سے پوچھا گیا: کیا انھوں نے (حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ) نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا؟ انھوں نے کہا: ہاں۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب پی، پھر اس سے توبہ نہ کی، وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا، وہ اسے نہیں پلائی جائے گی۔ امام مالک سے پوچھا گیا: اس نے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف نسبت کی تھی، انہوں نے کہا: ہاں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2003


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5223  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
شراب پر دوام اور اصرار کبیرہ گناہ ہے،
لیکن اگر کوئی اس کو حلال سمجھتا ہے اور شریعت کے قطعی حکم سے انکار کرتا ہے،
تو شریعت کے یقینی حکم کا انکار کفر ہے،
اس لیے ایسا انسان جنت میں داخل نہیں ہو سکے گا،
لیکن اگر وہ اس کی حرمت کا انکار نہیں کرتا،
اخلاص نیت سے مسلمان ہوا ہے،
تو پھر کبیرہ گناہ کے ارتکاب سے انسان ایمان سے خارج نہیں ہوتا،
اس لیے وہ سزا بھگت کر (اگر کسی دوسری نیکی کے نتیجہ میں معافی نہ ملی)
جنت میں چلا جائے گا،
لیکن شراب کی خواہش ختم ہو چکی ہو گی،
اس کا دل اس کی طرف مائل نہیں ہو گا،
اور وہ جنت کی اس نعمت سے محروم رہے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5223   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.