الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
76. بَابُ : تَحْرِيمِ لُبْسِ الذَّهَبِ
76. باب: مردوں کے لیے سونا پہننے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition on Wearing Gold
حدیث نمبر: 5267
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، ويزيد، ومعتمر , وبشر بن المفضل , قالوا: حدثنا عبيد الله، عن نافع، عن سعيد بن ابي هند، عن ابي موسى، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الله عز وجل احل لإناث امتي الحرير، والذهب، وحرمه على ذكورها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، وَيَزِيدُ، وَمُعْتَمِرٌ , وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ , قَالُوا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَحَلَّ لِإِنَاثِ أُمَّتِي الْحَرِيرَ، وَالذَّهَبَ، وَحَرَّمَهُ عَلَى ذُكُورِهَا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے میری امت کی عورتوں کے لیے ریشم اور سونا حلال کیا، اور ان دونوں کو اس کے مردوں کے لیے حرام کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5151 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   سنن النسائى الصغرى1906سعد بن مالكأطيب الطيب المسك
   سنن النسائى الصغرى1907سعد بن مالكمن خير طيبكم المسك
   جامع الترمذي991سعد بن مالكأطيب الطيب المسك
   جامع الترمذي992سعد بن مالكأطيب طيبكم
   سنن أبي داود3158سعد بن مالكأطيب طيبكم المسك
   سنن النسائى الصغرى5267سعد بن مالكأطيب الطيب
   جامع الترمذي1720عبد الله بن قيسحرم لباس الحرير والذهب على ذكور أمتي وأحل لإناثهم
   سنن النسائى الصغرى5151عبد الله بن قيسأحل الذهب والحرير لإناث أمتي وحرم على ذكورها
   سنن النسائى الصغرى5267عبد الله بن قيسأحل لإناث أمتي الحرير والذهب وحرمه على ذكورها
   بلوغ المرام420عبد الله بن قيس أحل الذهب والحرير لإناث أمتي وحرم على ذكورها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5267  
´مردوں کے لیے سونا پہننے کی حرمت کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے میری امت کی عورتوں کے لیے ریشم اور سونا حلال کیا، اور ان دونوں کو اس کے مردوں کے لیے حرام کیا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5267]
اردو حاشہ:
عورتوں کے لیے سونا پہننا حلال ہے مگر سونا چاندی کے برتنوں کا استعمال مرد وعورت سب کےلیے منع ہے کیونکہ یہ قطعاً غیر ضروری ہے اور سوائے فخر و نمائش کے اس کا کوئی مقصد نہیں۔ نہیں زیورات بھی صرف زینت کی حد تک عورت استعمال کر سکتی ہے فخر و مباہات کے لیے نہیں۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے احادیث: 5139 سے 5146 تک)۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5267   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 420  
´لباس کا بیان`
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لئے حلال کر دیا گیا ہے اور ان کے مردوں پر حرام۔ اسے احمد، نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 420»
تخریج:
«أخرجه الترمذي، اللباس، باب ما جاء في الحرير والذهب، حديث:1720، والنسائي، الزينة، حديث:5151، وأحمد:4 /392.»
تشریح:
اس سے معلوم ہوا کہ عورتوں کے لیے سونا پہننا بصورت زیور جائز ہے مگر ترغیب نہیں‘ اسی طرح خواتین کو ریشم کے استعمال کی بھی اجازت ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 420   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1720  
´ریشم اور سونے کے حکم کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ریشم کا لباس اور سونا میری امت کے مردوں پر حرام ہے اور ان کی عورتوں کے لیے حلال کیا گیا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1720]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مسلمان مردوں کے لیے سونا اور ریشم کے کپڑے حرام ہیں،
حرمت کی کئی وجہیں ہیں:
کفار ومشرکین سے اس میں مشابہت پائی جاتی ہے،
زیب وزینت عورتوں کا خاص وصف ہے،
مردوں کے لیے یہ پسندیدہ نہیں،
اس پہلو سے یہ دونوں حرام ہیں،
اسلام جس سادگی کی تعلیم دیتا ہے یہ اس سادگی کے خلاف ہے،
حالاں کہ سادگی رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق ایمان کا حصہ ہے،
آپ کا ارشاد ہے البذاذة من الإيمان یعنی سادہ اور بے تکلف رہن سہن اختیار کرنا ایمان کا حصہ ہے،
یہ دونوں چیزیں عورتوں کے لیے حلال ہیں،
لیکن حلال ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کے استعمال میں حد سے تجاوز کیاجائے،
اسی طرح یہاں حلت کا تعلق صرف سونے کے زیورات سے ہے،
نہ کہ ان سے بنے ہوئے برتنوں سے کیوں کہ سونے (اور چاندی) سے بنے ہوئے برتن سب کے لیے حرام ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1720   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3158  
´میت کو کستوری لگانا۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے خوشبوؤوں میں مشک عمدہ خوشبو ہے (لہٰذا مردے کو یا کفن میں بھی اسے لگانا بہتر ہے)۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3158]
فوائد ومسائل:
میت کو کوئی بھی عمدہ خوشبو لگانا مستحب ہے۔
تاہم کستوری ہوتو بہتر ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3158   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.