1. باب: اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ”مسلمانو! کھاؤ ان پاکیزہ چیزوں کو جن کی ہم نے تمہیں روزی دی ہے“۔
(1) Chapter. Statement of Allah: "[O you who believe (In the Oneness of Allah - Islamic Monotheism)] Eat of the lawful things that We have provided you with...” (V.2:172)
وقوله: {انفقوا من طيبات ما كسبتم} وقوله: {كلوا من الطيبات واعملوا صالحا إني بما تعملون عليم}.وَقَوْلِهِ: {أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ} وَقَوْلِهِ: {كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ}.
اور فرمایا «أنفقوا من طيبات ما كسبتم» کہ ”اور خرچ کرو ان پاکیزہ چیزوں میں سے جو تم نے کمائی ہیں۔“ اور اللہ تعالیٰ نے (سورۃ مومنون) میں فرمایا «كلوا من الطيبات واعملوا صالحا إني بما تعملون عليم» کہ ”کھاؤ پاکیزہ چیزوں میں سے اور نیک عمل کرو، بیشک تم جو کچھ بھی کرتے ہو ان کو میں جانتا ہوں۔“
حدثنا محمد بن كثير اخبرنا سفيان عن منصور عن ابي وائل عن ابي موسى الاشعري رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «اطعموا الجائع، وعودوا المريض، وفكوا العاني» . قال سفيان والعاني الاسير.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ، وَفُكُّوا الْعَانِيَ» . قَالَ سُفْيَانُ وَالْعَانِي الأَسِيرُ.
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی، انہیں منصور نے ان سے ابووائل نے بیان کیا، اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بھوکے کو کھلاؤ پلاؤ، بیمار کی مزاج پرسی کرو اور قیدی کو چھڑاؤ۔ سفیان ثوری نے کہا کہ (حدیث میں) لفظ «عاني» سے مراد قیدی ہے۔
Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: The Prophet said, "Give food to the hungry, pay a visit to the sick and release (set free) the one in captivity (by paying his ransom).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 65, Number 286
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5373
5373. سیدنا ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتےہیں کہ آپ نے فرمایا: ”بھوکے کو کھانا کھلاؤ بیمار کی تیمار داری کرو اور قیدی کور بائی دلاؤ۔“(راوی حدیث) سیدنا سفیان نے کہا: (حدیث میں لفظ) العاني سے مراد قیدی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5373]
حدیث حاشیہ: بے گناہ مظلوم قیدی مسلمان کو آزاد کرانا بہت نیکی ہے۔ زہے نصیب اس مسلمان کے جس کو یہ سعادت مل سکے۔ اللہ جنت نصیب کرے حضرت مولانا عبدالشکور شکراوی اخی المکرم مولانا عبدالرزاق صاحب کو جنہوں نے ایک نازک ترین وقت میں میری اس طرح مدد فرمائی تھی۔ اللھم اغفر لھم و ارحمھم آمین (راز)
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5373
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5373
5373. سیدنا ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتےہیں کہ آپ نے فرمایا: ”بھوکے کو کھانا کھلاؤ بیمار کی تیمار داری کرو اور قیدی کور بائی دلاؤ۔“(راوی حدیث) سیدنا سفیان نے کہا: (حدیث میں لفظ) العاني سے مراد قیدی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5373]
حدیث حاشیہ: (1) ایک روایت میں ”بیمار کی تیمارداری کرو۔ “ کے بجائے ”دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرو“ کے الفاظ ہیں۔ (صحیح البخاري، النکاح، حدیث: 5174) معلوم ہوتا ہے کہ بعض راویوں نے کچھ ایسی چیزوں کو یاد رکھا جو دوسروں کو یاد نہ رہیں۔ اصل یہ کام ہیں۔ یہ تمام کام مستحبات میں سے ہیں اور بعض اوقات واجب بھی ہو جاتے ہیں۔ (فتح الباري: 643/9)(2) چونکہ عنوان میں ایک آیت کا مطلب یہ تھا کہ حلال کھانا کھاؤ اور نیک عمل کرو۔ اس حدیث نے وضاحت کر دی کہ کسی کو کھانا کھلانا بھی ایک نیک عمل ہے جو انسان کو کرنا ہے۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5373