الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: طہارت کے بیان میں
6. بَابُ جَامِعِ الْوُضُوْءِ
6. اس باب میں مختلف مسائل طہارت کے مذکور ہیں
حدیث نمبر: 57
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن العلاء بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم خرج إلى المقبرة، فقال:" السلام عليكم دار قوم مؤمنين، وإنا إن شاء الله بكم لاحقون، وددت اني قد رايت إخواننا"، فقالوا: يا رسول الله، السنا بإخوانك؟ قال:" بل انتم اصحابي، وإخواننا الذين لم ياتوا بعد وانا فرطهم على الحوض"، فقالوا: يا رسول الله، كيف تعرف من ياتي بعدك من امتك؟ قال:" ارايت لو كان لرجل خيل غر محجلة في خيل دهم بهم الا يعرف خيله؟"، قالوا: بلى يا رسول الله، قال: " فإنهم ياتون يوم القيامة غرا محجلين من الوضوء، وانا فرطهم على الحوض فلا يذادن رجال عن حوضي كما يذاد البعير الضال اناديهم الا هلم الا هلم الا هلم، فيقال: إنهم قد بدلوا بعدك، فاقول: فسحقا فسحقا فسحقا" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبُرَةِ، فَقَالَ:" السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ، وَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ إِخْوَانَنَا"، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَسْنَا بِإِخْوَانِكَ؟ قَالَ:" بَلْ أَنْتُمْ أَصْحَابِي، وَإِخْوَانُنَا الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ"، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ يَأْتِي بَعْدَكَ مِنْ أُمَّتِكَ؟ قَالَ:" أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ لِرَجُلٍ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ فِي خَيْلٍ دُهْمٍ بُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ؟"، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنَ الْوُضُوءِ، وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَى الْحَوْضِ فَلَا يُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي كَمَا يُذَادُ الْبَعِيرُ الضَّالُّ أُنَادِيهِمْ أَلَا هَلُمَّ أَلَا هَلُمَّ أَلَا هَلُمَّ، فَيُقَالُ: إِنَّهُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَكَ، فَأَقُولُ: فَسُحْقًا فَسُحْقًا فَسُحْقًا"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گئے مقبرہ کو، سو کہا: سلام ہے تمہارے پر اے قوم مومنوں کی! اور ہم اگر اللہ چاہے تو تم سے ملنے والے ہیں، تمنا کی میں نے کہ میں دیکھ لوں اپنے بھائیوں کو۔ تو کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا نہیں ہیں ہم بھائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے؟ فرمایا: بلکہ تم بھائیوں سے بڑھ کر اصحاب ہو میرے، اور بھائی میرے وہ لوگ ہیں جو ابھی نہیں آئے دنیا میں، اور میں قیامت کے روز اُن کا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر۔ تب کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کیونکر پہچانیں گے ان لوگوں کو قیامت کے روز جو دنیا میں بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیدا ہوں گے امت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم مجھ کو بتلاؤ کہ کسی شخص کے سفید منہ اور سفید پاؤں کے گھوڑے خالص مشکی گھوڑوں میں مل جائیں، کیا وہ اپنے گھوڑے نہ پہنچانے گا؟ کہا صحابہ رضی اللہ عنہم نے: پہنچانے گا، پس فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: قیامت کے روز وہ بھائی میرے آئیں گے، چمکتے ہوں گے منہ اور پاؤں اُن کے وضو سے، اور میں اُن کا پیش خیمہ ہوں گا حوض کوثر پر، تو ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص نکالا جائے میرے حوض سے جیسے نکالا جاتا ہے وہ اونٹ جو اپنے مالک سے چھٹ گیا ہو، تو پکاروں گا میں ان کو اِدھر آؤ، اِدھر آؤ، اِدھر آؤ۔ کہا جائے گا مجھ سے کہ ان لوگوں نے بدل دیا سنت کو تیری، بعد تیرے۔ تب میں کہنے لگوں گا: دُور ہو، دُور ہو، دُور ہو۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2367، 6585، 6586، 6587، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 247، 249، 2302، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1046، 1048، 3171، 7240، 7243، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 150، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 143، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3237، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4282، 4306، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 388، 389، 7309، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8083، 8108، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6209، 6502، شركة الحروف نمبر: 53، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 28»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.