571 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا ابو الزبير انه سمع عبد الله بن باباه يحدث عن جبير بن مطعم ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «يا بني عبد المطلب او يا بني عبد مناف إن وليتم من هذا الامر شيئا فلا تمنعوا احدا طاف بهذا البيت وصلي اي ساعة شاء من ليل او نهار» 571 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بَابَاهُ يُحَدِّثُ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعَمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَا بَنِي عَبْدَ الْمُطَّلِبِ أَوْ يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ إِنْ وُلِّيتُمْ مِنْ هَذَا الْأَمْرِ شَيْئًا فَلَا تَمْنَعُوا أَحَدًا طَافَ بِهَذَا الْبَيْتِ وَصَلَّي أَيَّ سَاعَةٍ شَاءَ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ»
571- سیدنا جبیر بنن معطم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے بنو عبدالمطلب (راوی کو شک ہے، شاید یہ الفاظ ہیں) اے بنو عبد مناف! اگر تم اس معاملے کے نگران ہو، تو کسی شخص کو اس گھر کا طواف کرنے یا نماز کرنے سے منع نہ کرنا، خواہ رات یا دن کا کوئی بھی وقت ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1280، 2747، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1552، 1553، 1554، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1649، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 584، 2924، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1574، 3932، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1894، والترمذي فى «جامعه» برقم: 868، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1967، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1254، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4484، 4485، 9424، 9527، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 17008 برقم: 17015 برقم: 17025 برقم: 17042 برقم: 17047، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7396، 7415، والبزار فى «مسنده» برقم: 3450، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 9004، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 13410، 37596»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:571
571- سیدنا جبیر بنن معطم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے بنو عبدالمطلب (راوی کو شک ہے، شاید یہ الفاظ ہیں) اے بنو عبد مناف! اگر تم اس معاملے کے نگران ہو، تو کسی شخص کو اس گھر کا طواف کرنے یا نماز کرنے سے منع نہ کرنا، خواہ رات یا دن کا کوئی بھی وقت ہو۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:571]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بیت اللہ میں نماز کے ممنوع اوقات لاگو نہیں ہوتے، بلکہ وہاں جس وقت بھی کوئی چاہے نماز پڑھ سکتا ہے، نماز کے ممنوع اوقات کا تعلق بیت اللہ کے علاوہ کے ساتھ ہے، نیز اس حدیث میں ایک پیش گوئی ہے کہ بیت اللہ کا طواف چوبیس گھنٹے کیا جائے گا، اور بیت اللہ میں چوبیس گھنٹے نماز پڑھی جائے گی، یہ کتنی بڑی سچائی ہے جو آج پوری دنیا اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے (والحمد للہ)۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 571