الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
36. بَابُ الْعَيْنُ حَقٌّ:
36. باب: نظر بد کا لگنا حق ہے۔
(36) Chapter. The effect of an evil eye is a fact.
حدیث نمبر: 5740
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن نصر، حدثنا عبد الرزاق، عن معمر، عن همام، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" العين حق ونهى عن الوشم".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْعَيْنُ حَقٌّ وَنَهَى عَنِ الْوَشْمِ".
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرزاق نے بیان کیا، ان سے معمر نے، ان سے ہمام نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نظر بد لگنا حق ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جسم پر گودنے سے منع فرمایا۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The effect of an evil eye is a fact." And he prohibited tattooing.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 636


   صحيح البخاري5740عبد الرحمن بن صخرالعين حق ونهى عن الوشم
   صحيح مسلم5701عبد الرحمن بن صخرالعين حق
   سنن أبي داود3879عبد الرحمن بن صخرالعين حق
   سنن ابن ماجه3507عبد الرحمن بن صخرالعين حق
   صحيفة همام بن منبه131عبد الرحمن بن صخرالعين حق

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5740  
5740. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: نظر لگ جانا برحق ہے اور آپ نے جسم میں سرمہ بھرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5740]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے ان لوگوں کا رد ہوا جو نظر بد کا انکار کرتے ہیں اللہ نے انسانی نظر میں بڑی تاثیر رکھی ہے جیسا کہ مشاہدات سے ثابت ہو رہا ہے علم مسمر یزم کی بنیاد بھی صرف انسانی نظر کی تاثیر پر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5740   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5740  
5740. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: نظر لگ جانا برحق ہے اور آپ نے جسم میں سرمہ بھرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5740]
حدیث حاشیہ:
(1)
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ایک انسان اپنے ارادے، خواہش اور توجہ کے ذریعے سے دوسروں پر بہت جلد اثر انداز ہو سکتا ہے۔
نظر لگنے کی صورت میں بھی کسی کی خوبی دیکھ کر بعض نفوس میں جو جذبۂ حسد پیدا ہو جاتا ہے اگر وہ شدید ہو تو اس کی وجہ سے دوسرے انسان پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
عموماً دوسرے کی خوبیاں آنکھ سے دیکھی جاتی ہیں اور دیکھتے ہی فوراً حسد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، اس بنا پر اسے نظر لگنے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
اگر کسی انسان پر نظر بد کے اثرات شدید ہوں تو اس کا علاج یہ بتایا گیا ہے کہ جس شخص کی نظر لگی ہو وہ وضو کرے اور تہ بند وغیرہ کا وہ حصہ جو کمر کے ساتھ لگا ہوتا ہے اسے دھوئے پھر اس مستعمل پانی کو متاثرہ شخص پر پھینکا جائے۔
(فتح الباری: 10/251) (2)
اس حدیث سے ان لوگوں کی تردید ہوتی ہے جو کہتے ہیں کہ نظر لگنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے، اللہ تعالیٰ نے انسانی نظر میں بہت تاثیر رکھی ہے، مسمریزم کی بنیاد بھی انسانی نظر کی تاثیر پر ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5740   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.