الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
261. بَابُ الإبِلُ عِزٌّ لِأهْلِهَا
261. اونٹ اپنے مالکوں کے لیے باعثِ عزت ہیں
حدیث نمبر: 577
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار، قال‏:‏ حدثنا محمد بن جعفر، قال‏:‏ حدثنا شعبة، سمعت ابا إسحاق، سمعت عبدة بن حزن يقول‏:‏ تفاخر اهل الإبل واصحاب الشاء، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:‏ ”بعث موسى وهو راعي غنم، وبعث داود وهو راع، وبعثت انا وانا ارعى غنما لاهلي باجياد‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ، سَمِعْتُ عَبْدَةَ بْنَ حَزْنٍ يَقُولُ‏:‏ تَفَاخَرَ أَهْلُ الإِبِلِ وَأَصْحَابُ الشَّاءِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”بُعِثَ مُوسَى وَهُوَ رَاعِي غَنَمٍ، وَبُعِثَ دَاوُدُ وَهُوَ رَاعٍ، وَبُعِثْتُ أَنَا وَأَنَا أَرْعَى غَنَمًا لأَهْلِي بِأَجْيَادِ‏.‏“
سیدنا عبدہ بن حزن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: اونٹ والوں اور بکری والوں نے آپس میں بطور فخر مقابلہ کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موسیٰ علیہ السلام نبی بنائے گئے جبکہ وہ بکریاں چرانے والے تھے۔ داؤد علیہ السلام نبی بنائے گئے اس حال میں کہ وہ بکریوں کے چرانے والے تھے، اور میں مبعوث ہوا اس حال میں کہ میں مقام اجیاد پر اپنے گھر والوں کی بکریاں چرایا کرتا تھا۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي فى الكبرىٰ: 11262 - الصحيحة: 3167 - و رواه المؤلف فى التاريخ الكبير: 113/2/3، من طرق عن شعبة منها»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 577  
1
فوائد ومسائل:
اونٹوں اور دیگر مویشیوں کی نسبت بکریوں کا پالنا زیادہ باعث برکت ہے اور فضیلت والا امر بھی ہے کیونکہ تمام انبیاء علیہم السلام میں سے بیشتر بکریاں چراتے رہے ہیں۔ بکریاں چرانے کا الہام اس بات کی دلیل ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی پسند ہے تاکہ انبیاء علیہم السلام کی بکھرے ہوئے لوگوں کو جمع کرنے کی ٹریننگ ہو۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 577   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.