الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
حج کے مسائل
हज के नियम
1. باب فضله وبيان من فرض عليه
1. حج کی فضیلت و فرضیت کا بیان
१. “ हज्ज की फ़ज़ीलत और फ़र्ज़ होना ”
حدیث نمبر: 582
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن انس رضي الله عنه قال: قيل: يا رسول الله ما السبيل؟ قال: «‏‏‏‏الزاد والراحلة» .‏‏‏‏ رواه الدارقطني،‏‏‏‏ وصححه الحاكم،‏‏‏‏ والراجح إرساله،‏‏‏‏ واخرجه الترمذي من حديث ابن عمر وفي إسناده ضعف.وعن أنس رضي الله عنه قال: قيل: يا رسول الله ما السبيل؟ قال: «‏‏‏‏الزاد والراحلة» .‏‏‏‏ رواه الدارقطني،‏‏‏‏ وصححه الحاكم،‏‏‏‏ والراجح إرساله،‏‏‏‏ وأخرجه الترمذي من حديث ابن عمر وفي إسناده ضعف.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ! سبیل سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا راستے کا خرچ اور سواری۔ اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے مگر راجح اس کا مرسل ہونا ہے اور ترمذی نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے روایت کیا ہے اور اس کی سند میں کمزوری ہے۔
हज़रत अनस रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि कहा गया या रसूल अल्लाह ! “सबील” से किया मुराद है ? आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “रास्ते का ख़र्च और सवारी ।”
इसे दरक़ुतनी ने रिवायत किया है और हाकिम ने इसे सहीह कहा है मगर राजह इस का मुरसल होना है और त्रिमीज़ी ने इसे इब्न उमर रज़ि अल्लाहु अन्हुमा की हदीस से रिवायत किया है और इस की सनद में कमज़ोरी है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني:2 /216، والحاكم:1 /442.* قتادة مدلس وقد عنعن، وللحديث شواهد ضعيفة، وحديث ابن عمر أخرجه الترمذي، الحج، حديث:813، وسنده ضعيف جدًا، إبراهيم الخوزي متروك الحديث.»

Anas (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) was asked, ‘What is as-Sabil?’ The Messenger of Allah (ﷺ) replied, "Provision of food and means to make the journey." Related by Ad-Daraqutni and rendered authentic by Al-Hakim. At-Tirmidhi reported the same hadith on the authority of Ibn ’Umar but with a weak chain of narrators.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

   جامع الترمذي2998عبد الله بن عمرالحاج يا رسول الله قال الشعث التفل أي الحج أفضل يا رسول الله قال العج والثج ما السبيل يا رسول الله قال الزاد والراحلة
   جامع الترمذي813عبد الله بن عمرالزاد والراحلة
   سنن ابن ماجه2896عبد الله بن عمرالزاد والراحلة ما الحاج قال الشعث التفل ما الحج قال العج والثج
   بلوغ المرام582عبد الله بن عمريا رسول الله ما السبيل؟ قال: «‏‏‏‏الزاد والراحلة»

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2896  
´حج کو کون سی چیز واجب کر دیتی ہے؟`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھڑا ہوا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سی چیز حج کو واجب کر دیتی ہے،؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: زاد سفر اور سواری (کا انتظام) اس نے پوچھا: اللہ کے رسول! حاجی کیسا ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پراگندہ سر اور خوشبو سے عاری ایک دوسرا شخص اٹھا، اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! حج کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «عج» اور «ثج» ۔‏‏‏‏ وکیع کہتے ہیں کہ «عج» کا مطلب ہے لبیک پکارنا، اور «ثج» کا مطلب ہے خون بہانا یعنی قربا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2896]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ لبیک بلند آواز سے پڑھنا اور قربانی کرنا حج کے اہم اعمال ہیں۔
لبیک سے بندے کی عمودیت اور تعمیل حکم کے جذبے کا اظہار ہوتا ہےاور قربانی سے اللہ کی راہ میں تن من دھن قربان کردینے کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2896   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 582  
´حج کی فضیلت و فرضیت کا بیان`
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ! سبیل سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا راستے کا خرچ اور سواری۔ اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے مگر راجح اس کا مرسل ہونا ہے اور ترمذی نے اسے ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث سے روایت کیا ہے اور اس کی سند میں کمزوری ہے۔ [بلوغ المرام/حدیث: 582]
582 لغوی تشریح:
«مَا السَّبِيلَ» سبیل کیا ہے؟ یعنی اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے جو وجوب حج کے لیے سبیل کو شرط قرار دیا ہے، یہ سبیل کیا ہے؟ جس کا حکم سورہ آل عمران میں آتا ہے کہ «وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا» [3-آل عمران:97]
«اَلزَّادُ والرَّاحِلَةُ» «راحله» سے مراد سواری ہے، خواہ وہ جانور ہو، موٹر کار ہو، بحری جہاز ہو یا ہوائی جہاز۔ اور «الزاد» سے روانگی سے لے کر واپسی تک اہل و عیال کے ضروری خرچ سے زائد مال مراد ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 582   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 813  
´سفر کے خرچ اور سواری ہونے سے حج کے واجب ہو جانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر پوچھا: اللہ کے رسول! کیا چیز حج واجب کرتی ہے؟ آپ نے فرمایا: سفر خرچ اور سواری۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الحج/حدیث: 813]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں ابراہیم بن یزید الخوزی متروک الحدیث راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 813   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.