الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
31. باب فَرْضِ الْوُضُوءِ
31. باب: وضو کی فرضیت کا بیان۔
Chapter: The Obligatory Status Of Wudu’.
حدیث نمبر: 59
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن ابي المليح، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يقبل الله عز وجل صدقة من غلول، ولا صلاة بغير طهور".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَقْبَلُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ صَدَقَةً مِنْ غُلُولٍ، وَلَا صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ".
ابوالملیح اپنے والد اسامہ بن عمیر رضی اللہ عنہ سے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ چوری کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں کرتا، اور نہ ہی بغیر وضو کے کوئی نماز۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الطھارة 104 (139)، سنن ابن ماجہ/الطھارة 2 (271)، (تحفة الأشراف: 132)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الطہارة2 (224)، مسند احمد (5/74، 75)، سنن الدارمی/الطھارة 21 (713) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abul Malih: The Prophet ﷺ said: Allah does not accept charity from goods acquired by embezzlement as He does not accept prayer without purification.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 59


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
ورواية شعبة عن قتادة محمولة علي السماع

   سنن أبي داود59أسامة بن عميرلا يقبل الله صدقة من غلول لا صلاة بغير طهور
   سنن النسائى الصغرى139أسامة بن عميرلا يقبل الله صلاة بغير طهور لا صدقة من غلول
   سنن النسائى الصغرى2525أسامة بن عميرلا يقبل صلاة بغير طهور لا صدقة من غلول
   المعجم الصغير للطبراني190أسامة بن عميرلا يقبل الله صلاة بغير طهور لا صدقة من غلول
   سنن ابن ماجه271أسامة بن عميرلا يقبل الله صلاة إلا بطهور لا يقبل صدقة من غلول

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 59  
´بغیر وضو کے نماز نہیں ہوتی`
«. . . عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَقْبَلُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ صَدَقَةً مِنْ غُلُولٍ، وَلَا صَلَاةً بِغَيْرِ طُهُورٍ . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ چوری کے مال سے کوئی صدقہ قبول نہیں کرتا، اور نہ ہی بغیر وضو کے کوئی نماز . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 59]
فوائد و مسائل:
➊ خیانت، چوری، ڈاکہ، رشوت اور بھتہ وغیرہ کے مال سے دیا جانے والا صدقہ قبول نہیں ہوتا۔
➋ نماز کے لیے وضو کرنا فرض ہے بغیر وضو کے نماز نہیں ہوتی، اگر پانی استعمال نہ کیا جا سکتا ہو یا مہیا نہ ہو تو تیمم کرنا فرض ہو گا۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 59   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 139  
´وضو کی فرضیت کا بیان۔`
ابوالملیح کے والد (اسامہ بن عمیر) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بغیر وضو کے کوئی نماز قبول نہیں کرتا، اور نہ خیانت کے مال کا صدقہ قبول کرتا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/صفة الوضوء/حدیث: 139]
139۔ اردو حاشیہ:
➊ نماز قبول نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ نماز صحیح نہیں ہوتی، فریضہ ادا نہیں ہوتا اور ثواب بھی نہیں ہوتا، لہٰذا وضو اور جنابت کی حالت میں غسل نماز کے لیے شرط ہے۔ وضو کے بغیر نماز کا شرعاً کوئی وجود نہیں۔
➋ غلول خفیہ طریقے سے خیانت کو کہتے ہیں۔ یہاں مطلق خیانت مراد ہے، یعنی حرام طریقے سے حاصل شدہ مال کیونکہ ہر حرام کے حصول میں کسی نہ کسی خیانت کا ارتکاب ہوتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 139   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث271  
´اللہ تعالیٰ بغیر وضو کی نماز کو قبول نہیں کرتا۔`
اسامہ بن عمیر ہذلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کوئی بھی نماز بغیر وضو کے قبول نہیں فرماتا، اور نہ چوری کے مال سے کوئی صدقہ قبول کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 271]
اردو حاشہ:
(1)
پاکیزگی سے مراد وضو اور غسل ہے۔
نماز کے لیے شرط ہے کہ نمازی حدث اصغر، حدث اکبر اور ظاہری نجاست سے پاک ہو۔
ظاہری نجاست دھونےسےحدث اصغر وضو اور حدث اکبر غسل سے دور ہوتا ہے۔
حدث سے مراد انسان کا ایسی حالت میں ہونا ہے جس سے وضو یا غسل کرنا ضروری ہوجیسے باوضو شخص کی ہوا خارج ہوجائے یا وہ قضائے حاجت کرلے تو اس کا وضو برقرار نہیں رہتا۔
یہ حالت حدث اصغر کہلاتی ہے۔
اور اگر وہ بیوی سے ہم بستر ہوا یا ویسے ہی احتلام ہوگیا ہے تو یہ حالت حدث اکبر کہلاتی ہے۔
ایسی حالت میں غسل ضروری ہے۔
مزید تفصیل آئندہ ابواب میں آئے گی۔

(2)
قبول نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس پر ثواب نہیں ملتا اور اگر وہ فرض نماز ہے تو انسان کے ذمہ اس کی ادائیگی باقی رہتی ہے۔

(3)
خیانت کے مال کے لیے حدیث میں لفظ غلُوُل استعمال ہوا ہےاس سے مراد مال غنیمت کے مجاہدین میں باقاعدہ تقسیم ہونے سے پہلے اگر کوئی مجاہد اس میں سے کوئی چیز اپنے قبضے میں رکھتا ہے تو یہ مسلمانوں کے اجتماعی مال میں خیانت ہے جو بڑا گناہ ہے۔
اس طریقے سے حاصل ہونے والا مال حرام کمائی میں شامل ہےلہذا اس کو اگر نیکی کے کسی کام میں خرچ کیا جائے تو وہ اللہ کے ہاں قابل قبول نہیں یعنی جس طرح مال کو خرچ کرتے وقت حلال وحرام مصرف کا خیال رکھنا ضروری ہے اسی طرح مال کے حصول میں بھی حلال و حرام میں تمیز کرنا ضروری ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 271   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.