وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((ما تواد اثنان في الله في الإسلام فيفسد ذلك بينهما إلا من ذنب يحدثه احدهما)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((مَا تَوَادَّ اثْنَانِ فِي اللَّهِ فِي الْإِسْلَامِ فَيَفْسُدُ ذَلِكَ بَيْنَهُمَا إِلَّا مِنْ ذَنْبٍ يُحَدِثُهُ أَحَدُهُمَا)).
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو دو افراد اسلام میں اللہ کی خاطر محبت کرتے ہیں تو ان دونوں کے درمیان، ان میں سے کسی ایک کا گناہ کا ارتکاب کرنا، بگاڑ پیدا کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 71/5. قال شعيب الارناؤوط: حديث صحيح. صحيح الجامع الصغير، رقم: 5603»
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 61
اسی سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو دو افراد اسلام میں اللہ کی خاطر محبت کرتے ہیں تو ان دونوں کے درمیان، ان میں سے کسی ایک کا گناہ کا ارتکاب کرنا، بگاڑ پیدا کرتا ہے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:61]
فوائد: مذکورہ حدیث سے گناہ کی نحوست اور بے برکتی کا اثبات ہے یعنی گناہ سے اسلام کی وجہ سے آپس میں دوستی کا رشتہ تھا وہ ختم ہو جاتا ہے۔