الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
نکاح اور طلاق کے احکام و مسائل
16. حاملہ عورت کی عدت وضع حمل تک ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 616
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن يحيى بن ابي كثير، عن ابي سلمة قال: سئل ابن عباس وابو هريرة عن امراة، توفي عنها فوضعت قبل اربعة اشهر وعشر، فقال ابن عباس: تعتد آخر الاجلين، فقال ابو سلمة: إذا وضعت ما في بطنها فقد حلت، فقال ابو هريرة: انا مع ابن اخي - يعني: ابا سلمة بن عبد الرحمن فارسلوا إلى ام سلمة وهي في حجرتها في المسجد يسالونها عن ذلك، فاخبرت ان سبيعة بنت الحارث وضعت بعد وفاة زوجها بليال، فمر بها ابو السنابل بن بعكك حين تعلت من نفاسها وقد لبست واكتحلت، فقال لها: اتريدين النكاح؟ لا حتى تقضي اربعة اشهر وعشرا، فاتت رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكرت ذلك له، فامرها ان تنكح".أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ امْرَأَةٍ، تُوُفِّيَ عَنْهَا فَوَضَعَتْ قَبْلَ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ وَعَشْرٍ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: تَعْتَدُّ آخِرَ الْأَجَلَيْنِ، فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ: إِذَا وَضَعَتْ مَا فِي بَطْنِهَا فَقَدْ حَلَّتْ، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: أَنَا مَعُ ابْنِ أَخِي - يَعْنِي: أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَأَرْسَلُوا إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ وَهِيَ فِي حُجْرَتِهَا فِي الْمَسْجِدِ يَسْأَلُونَهَا عَنْ ذَلِكَ، فَأَخْبَرَتْ أَنَّ سُبَيْعَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ وَضَعَتْ بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِلَيَالٍ، فَمَرَّ بِهَا أَبُو السَّنَابِلِ بْنُ بَعْكَكٍ حِينَ تَعَلَّتْ مِنْ نِفَاسِهَا وَقَدْ لَبِسَتْ وَاكْتَحَلَتْ، فَقَالَ لَهَا: أَتُرِيدِينَ النِّكَاحَ؟ لَا حَتَّى تَقْضِيَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ، فَأَمَرَهَا أَنْ تَنْكِحَ".
ابوسلمہ نے بیان کیا، ابن عباس رضی اللہ عنہما اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس عورت کے متعلق پوچھا: گیا جس کا شوہر فوت ہو جائے اور وہ چار ماہ دس دن سے پہلے بچے کو جنم دے دے، تو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ دو میں سے آخری مدت گزار لے گی، ابوسلمہ نے بیان کیا، جب وہ بچے کو جنم دے لے گی تو اس کی عدت پوری ہو جائے گی، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں اپنے بھتیجے ابوسلمہ بن عبدالرحمن (کی رائے) کے ساتھ ہوں، پس انہوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس پیغام بھیجا جبکہ وہ مسجد میں اپنے حجرے میں تھیں، انہوں نے ان سے اس کے متعلق پوچھا:، تو انہوں نے فرمایا: سبیعہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے اپنے شوہر کی وفات کے چند ہی دن بعد بچے کع جنم دیا تھا، جس وقت وہ نفاس سے فارغ ہوئیں تو انہوں نے اچھا لباس پہنا اور سرمہ لگایا، ابوسنابل رضی اللہ عنہ ان کے پاس سے گزرے تو انہوں نے ان سے کہا: کیا تم نکاح کرنا چاہتی ہو؟ (تو نکاح) نہیں (کر سکتی)، حتیٰ کہ تم چار ماہ اور دس دن گزار لو، پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ صلى اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم فرمایا کہ وہ نکاح کر لے۔

تخریج الحدیث: «مسلم كتاب الطلاق، باب انقضاء عدة المتوفي عنها زوجها الخ، 1484. سنن ترمذي، رقم: 1194. سنن نسائي، رقم: 3511.»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.