الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
277. بَابُ سَيِّدِ الْإِسْتِغْفَارِ
277. سید الاستغفار کا بیان
حدیث نمبر: 618
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن عبد الله، قال: حدثنا ابن نمير، عن مالك بن مغول، عن ابن سوقة، عن نافع، عن ابن عمر، قال: إن كنا لنعد في المجلس للنبي صلى الله عليه وسلم: ”رب اغفر لي، وتب علي، إنك انت التواب الرحيم“ مائة مرة.حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ، عَنِ ابْنِ سُوقَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: إِنْ كُنَّا لَنَعُدُّ فِي الْمَجْلِسِ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”رَبِّ اغْفِرْ لِي، وَتُبْ عَلَيَّ، إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ“ مِائَةَ مَرَّةٍ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک مجلس میں شمار کرتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا سو مرتبہ پڑھتے: «رَبِّ اغْفِرْ لِي ......» اے میرے رب! مجھے بخش دے اور میری توبہ قبول فرما، بےشک تو ہی بہت توبہ قبول کرنے والا، بےحد رحم کرنے والا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر، باب فى الاستغفار: 7516 و الترمذي: 3434 و النسائي فى الكبرىٰ: 10219 و ابن ماجه: 3814 - انظر الصحيحة: 556»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 618  
1
فوائد ومسائل:
(۱)بندے کا استغفار کرنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ اللہ تعالیٰ بندوں کے استغفار پر اپنے فرشتوں کے سامنے فخر کرتا ہے، اس لیے انسان کو چاہیے کہ ہر وقت اللہ تعالیٰ سے معافي مانگتا رہے۔
(۲) انبیاء علیہم السلام معصوم ہوتے ہیں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اللہ تعالیٰ نے خصوصی طور پر اگلی پچھلی خطاؤں کو معاف کر دیا ہے، اس کے باوجود کثرت سے آپ کا استغفار کرنا اظہار عبودیت اور عجز و انکسار کا اعتراف ہے، نیز امت کے لیے اس میں ترغیب ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 618   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.