الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
44. بَابُ يَقْبِضُ اللَّهُ الأَرْضَ:
44. باب: اللہ تعالیٰ زمین کو اپنی مٹھی میں لے لے گا۔
(44) Chapter. On the Day of Resurrection, Allah will grasp (or hold) the whole (planet of) earth (in His Hand).
حدیث نمبر: 6521
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا سعيد بن ابي مريم، اخبرنا محمد بن جعفر، قال: حدثني ابو حازم، قال: سمعت سهل بن سعد، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" يحشر الناس يوم القيامة على ارض بيضاء عفراء كقرصة نقي"، قال سهل او غيره: ليس فيها معلم لاحد.(مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى أَرْضٍ بَيْضَاءَ عَفْرَاءَ كَقُرْصَةِ نَقِيٍّ"، قَالَ سَهْلٌ أَوْ غَيْرُهُ: لَيْسَ فِيهَا مَعْلَمٌ لِأَحَدٍ.
ہم سے سعید بن ابومریم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ سے سنا کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن لوگوں کا حشر سفید و سرخی آمیز زمین پر ہو گا جیسے میدہ کی روٹی صاف و سفید ہوتی ہے۔ اس زمین پر کسی (چیز) کا کوئی نشان نہ ہو گا۔

Narrated Sahl bin Sa`d: I heard the Prophet saying, "The people will be gathered on the Day of Resurrection on reddish white land like a pure loaf of bread (made of pure fine flour)." Sahl added: That land will have no landmarks for anybody (to make use of).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 528


   صحيح البخاري6521سهل بن سعديحشر الناس يوم القيامة على أرض بيضاء عفراء كقرصة نقي
   صحيح مسلم7055سهل بن سعديحشر الناس يوم القيامة على أرض بيضاء عفراء كقرصة النقي ليس فيها علم لأحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6521  
6521. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے دن لوگوں کو سفید اور سرخی آمیز زمین پر اکٹھا کیا جائے گا جو سفید میدے کی روٹی کی طرح ہوگی۔ سہل وغیرہ نے کہا: اس زمین پر کسی چیز کا کوئی نشان نہیں ہوگا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6521]
حدیث حاشیہ:
یعنی اس میں کوئی مکان، راستہ، باغ، ٹیلہ یا پہاڑ نہ ہوگا۔
آیات قرآنیہ بتاتی ہیں کہ حشر کی زمین اور ہوگی جیسا کہ آیت ﴿ يَوْمَ تُبَدَّلُ الْأَرْضُ غَيْرَ الْأَرْضِ﴾ (إبراهیم: 48)
سے ظاہر ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6521   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6521  
6521. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے دن لوگوں کو سفید اور سرخی آمیز زمین پر اکٹھا کیا جائے گا جو سفید میدے کی روٹی کی طرح ہوگی۔ سہل وغیرہ نے کہا: اس زمین پر کسی چیز کا کوئی نشان نہیں ہوگا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6521]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس وقت زمین پر کوئی مکان، راستہ، باغ، پہاڑ یا دریا وغیرہ نہیں ہوں گے بلکہ موجودہ زمین کی شکل و صورت کو بدل دیا جائے گا جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
جس دن یہ زمین اور آسمان تبدیل کر دیے جائیں گے۔
(إبراھیم: 48/14) (2)
قرآن کریم کی بعض آیات سے زمین میں تبدیلی کی جو صورت سامنے آتی ہے وہ یہ ہے کہ زمین میں اس دن کوئی بلندی یا پستی نہیں رہے گی۔
سب پہاڑ زمین بوس کر دیے جائیں گے اور سب کھڈے بھر دیے جائیں گے۔
اسی طرح سطح زمین ہموار اور پہلے سے بہت زیادہ بڑھ جائے گی۔
اور سب سے اہم تبدیلی یہ ہو گی کہ سمندروں، دریاؤں اور ندی نالوں کو خشک کر دیا جائے گا۔
چونکہ سمندر کی سطح کا رقبہ خشکی کے رقبے سے تین گنا زیادہ ہے، اس طرح موجودہ زمین سے تبدیل شدہ زمین کم از کم چار گنا بڑھ جائے گی اور نشیب و فراز کے بجائے تمام زمین ہموار ہو گی۔
(3)
اس نئی زمین اور نئے آسمان کے لیے طبعی قوانین بھی موجودہ قوانین سے الگ ہوں گے اور اسی زمین پر اللہ تعالیٰ کی عدالت قائم ہو گی۔
اعمال تولنے کے لیے میزان بھی اسی زمین پر رکھی جائے گی پھر لوگوں کے اعمال کے مطابق ان کی جزا و سزا کے فیصلے بھی اسی جگہ ہوں گے۔
الحاصل اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کاملہ سے زمین کی موجودہ شکل کو تبدیل کر دے گا اور اس میں طعام کی صلاحیت پیدا کر کے اسے روٹی بنا دیا جائے گا تاکہ محشر کے طویل زمانہ میں اہل ایمان اپنے قدموں کے نیچے سے کھائیں اور انہیں اتنی طویل مدت تک بھوکا رہنے سے تکلیف نہ ہو، سالن کے طور پر بیل کی کلیجی اور مچھلی کے ٹکڑے مہیا کیے جائیں گے۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6521   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.