الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
28. باب تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ:
28. باب: چغل خوری حرام ہے۔
Chapter: The Prohibition Of Malicious Gossip (Namimah)
حدیث نمبر: 6636
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، سمعت ابا إسحاق يحدث، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله بن مسعود ، قال: إن محمدا صلى الله عليه وسلم، قال: " الا انبئكم ما العضه هي النميمة القالة بين الناس، وإن محمدا صلى الله عليه وسلم، قال: " إن الرجل يصدق حتى يكتب صديقا، ويكذب حتى يكتب كذابا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَاقَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: إِنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلَا أُنَبِّئُكُمْ مَا الْعَضْهُ هِيَ النَّمِيمَةُ الْقَالَةُ بَيْنَ النَّاسِ، وَإِنَّ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ الرَّجُلَ يَصْدُقُ حَتَّى يُكْتَبَ صِدِّيقًا، وَيَكْذِبُ حَتَّى يُكْتَبَ كَذَّابًا ".
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا میں تم کو یہ نہ بتاؤں کہ بدترین حرام کیا ہے؟ یہ چغلی ہے جو لوگوں کی زبان پر رواں ہو جاتی ہے۔" اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "انسان سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ (اللہ تعالیٰ کے ہاں) وہ صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ بولتا رہتا ہے حتی کہ اس کو کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔"
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کیا میں تمھیں نہ بتاؤں کون سی چیز تعلق ختم کرنے والی اور انتہائی سنگین جھوٹ ہے؟ چغل خوری اور لوگوں کے درمیان لگائی بجھائی ہے،"اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"آدمی سچ بولتا ہے حتی کہ صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ بولتا رہتا ہے حتی کہ کذاب (بہت جھوٹا) لکھ دیا جا تا ہے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2606


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6636  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
العضه:
ٹکڑا،
قطعہ،
کیونکہ چغلی،
لوگوں کو ایک دوسرے سے کاٹ دیتی ہے۔
العضه:
جھوٹ،
جادو،
یہ بہت سنگین سخت حرام چیزالقالة بين الناس،
لوگوں میں پھیل جانے والی بات۔
فوائد ومسائل:
کسی کی ایسی بات دوسرے کو پہنچانا جو دوسرے آدمی کی بدگمانی اور ناراض کر کے باہمی تعلقات کو بگاڑ دے،
انتہائی سنگین جرم اور گناہ عظیم ہے،
کیونکہ اس سے باہمی بغض و عداوت اور مخالفت و منافرت جنم لیتی ہے،
جبکہ شریعت تعلقات کی درستی و خوشگواری اور باہمی ہمدردی و خیرخواہی کے جذبات ابھارنا چاہتی ہے،
علامہ زبیدی لنوعی نے لکھا ہے،
اکسانے،
بھڑکانے اور فساد ڈالنے کے لیے کسی کی بات کو پھیلانا نمیمہ ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6636   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.