الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
74. باب الْمَاءُ مِنَ الْمَاءِ:
74. منی کے نکلنے پر غسل واجب ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 783
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو جعفر محمد بن مهران الجمال، حدثنا مبشر الحلبي، عن محمد ابي غسان، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد رضي الله عنه، قال: حدثني ابي رضي الله عنه، ان الفتيا التي كانوا يفتون بها "الماء من الماء كانت رخصة رخصها رسول الله صلى الله عليه وسلم في اول الإسلام او الزمان، ثم اغتسل بعد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الْجَمَّالُ، حَدَّثَنَا مُبَشِّرٌ الْحَلَبِيُّ، عَنْ مُحَمَّدٍ أَبِي غَسَّانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهً، قَالَ: حَدَّثَنِي أُبَيٌّ رَضِيَ اللهُ عَنْهً، أَنَّ الْفُتْيَا الَّتِي كَانُوا يُفْتَوْنَ بِهَا "الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ كَانَتْ رُخْصَةً رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ أَوْ الزَّمَانِ، ثُمَّ اغْتَسَلَ بَعْدُ".
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ لوگ «الماء من الماء» کا جو فتویٰ دیتے ہیں، یہ رخصت تھی جو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اول اسلام میں مرحمت فرمائی تھی، پھر بعد میں آپ نے غسل کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 787]»
یہ حدیث و سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداود 215]، [ترمذي 110]، [ابن ماجه 609]۔ نیز دیکھئے پچھلی حدیث کے حوالہ جات۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 782)
خلاصۂ کلام یہ کہ احتلام کی صورت میں اور جماع کرتے وقت صرف عضو مخصوص داخل کرنے سے ہی غسل واجب ہو جاتا ہے، جیسا کہ اگلے باب میں آرہا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.