الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
حدیث نمبر: 802
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا ابو الوليد، حدثني عبد الحميد بن بهرام، عن شهر بن حوشب، عن اسماء بنت يزيد قالت: دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم نساء المؤمنين إلى البيعة، فقالت اسماء: يا رسول الله، الا تحسر لنا عن يدك؟ فقال: ((إني لا اصافح النساء)).أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ: دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءَ الْمُؤْمِنِينَ إِلَى الْبَيْعَةِ، فَقَالَتْ أَسْمَاءُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا تَحْسِرُ لَنَا عَنْ يَدِكِ؟ فَقَالَ: ((إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ)).
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مومنوں کی خواتین کو بیعت کے بلایا، تو اسماء رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ اپنا ہاتھ ہمارے لیے ظاہر نہیں فرمائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔

تخریج الحدیث: «سنن نسائي، كتاب البيعة، باب بيعة النساء، رقم: 4181. سنن ابن ماجه، رقم: 2874. مسند احمد: 357/6. قال الشيخ الالباني: صحيح.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 802  
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مومنوں کی خواتین کو بیعت کے بلایا، تو اسماء رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ اپنا ہاتھ ہمارے لیے ظاہر نہیں فرمائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:802]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے عورتوں کی بیعت لینے کا طریقہ ثابت ہوتا ہے۔ معلوم ہوا کہ مرد کا غیر محرم عورت سے مصافحہ کرنا جائز نہیں ہے۔ احادیث میں غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرنے پر سخت وعید آئی ہے۔ جیسا کہ سیّدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَاَنْ یُّطَعْنَ فِیْ رَأْسِ رَجُلٍ بِمِخْیَطٍ مِنْ حَدِیْدٍ خَیْرٌ لَهٗ مِنْ اَنْ یَّمَسَّ امْرَأَةً لَا تَحِلُّ لَهٗ۔)) (سلسلة الصحیحة، رقم: 226) .... کسی مرد کے سر میں لوہے کی سوئی کا ٹھونس دیا جانا، اس سے بہتر ہے کہ وہ ایسی عورت کو چھوئے جو اس کے لیے حلال نہ ہو (یعنی غیر محرم ہو)۔
چھونے میں غیر محرم عورت سے مصافحہ کرنا یا بوسہ لینا شامل ہے۔ صحیح بخاری میں ہے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: اللہ کی قسم! بیعت کے دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کسی عورت کے ہاتھ کو مس نہیں کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورت سے بیعت لیتے وقت یہ کہہ دیتے تھے کہ میں نے تجھ سے اس چیز پر بیعت لے لی ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللہ نے کہا ہے: کسی صحیح اور صریح حدیث سے ثابت نہیں ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی عورت سے مصافحہ کیا ہو۔ بیعت کا معاملہ ہو یا ملاقات کا۔ (سلسلة الصحیحة شرح حدیث نمبر: 529)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 802   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.