الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: امامت کے احکام و مسائل
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
31. بَابُ : مَنْ وَصَلَ صَفًّا
31. باب: جو صف کو جوڑے۔
Chapter: One who completes a row
حدیث نمبر: 820
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا عيسى بن إبراهيم بن مثرود، قال: حدثنا عبد الله بن وهب، عن معاوية بن صالح، عن ابي الزاهرية، عن كثير بن مرة، عن عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من وصل صفا وصله الله ومن قطع صفا قطعه الله عز وجل".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَثْرُودٍ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو صف کو جوڑے گا اللہ تعالیٰ اسے جوڑے گا، اور جو صف کو کاٹے گا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 94 (666) مطولاً، (تحفة الأشراف: 7380)، مسند احمد 2/97، 98 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: صف کو جوڑنے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خلاء اور شگاف باقی نہ رہنے دیا جائے، اسی طرح اگلی صف مکمل کئے بغیر دوسری صف شروع نہ کی جائے، اور صف کو کاٹنا یہ ہے کہ صف میں خلاء چھوڑ دیا جائے یا اگلی صف میں جگہ ہوتے ہوئے دوسری صف شروع کر دی جائے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 820  
´جو صف کو جوڑے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو صف کو جوڑے گا اللہ تعالیٰ اسے جوڑے گا، اور جو صف کو کاٹے گا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے گا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 820]
820 ۔ اردو حاشیہ: جوڑنے توڑنے کا مطلب اپنی رحمت سے جوڑنا یا توڑنا ہے اور صف کو جوڑنے سے مراد خالی جگہ پر کرنا ہے۔ ہو سکتا ہے نماز کے دوران میں کسی شخص کو نکلنے کی ضرورت پڑ جائے تو اس کے نکلنے کے بعد صف کو ملایا جائے۔ درمیان میں خالی جگہ نہ چھوڑی جائے۔ یاد رہے! صف امام کی طرف ملائی جاتی ہے۔ امام کی دائیں طرف والے بائیں طرف کو ملیں گے اور بائیں طرف والے دائیں طرف کو۔ صف کو ملانے کے لیے بہت سے نمازیوں کو حرکت کرنی پڑے گی مگر صف کی درستی یا نماز کی اصلاح کے لیے جو حرکت بھی کرنی پڑے ضروری ہے۔ صف کو توڑنے کا مطلب ہے کہ فاصلہ چھوڑ کر کھڑے ہونا یا اگر صف میں گنجائش موجود ہو تو وہاں کھڑے ہونے سے کسی کو روکنا جبکہ کسی ضرر کا اندیشہ بھی نہ ہو یا نماز باجماعت کے دوران میں صف کے درمیان فارغ بیٹھے رہنا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 820   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.