الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
اوقات نماز کا بیان
नमाज़ का समय
5. گرمی کے ایام میں ظہر و عصر کو ٹھنڈا کر کے پڑھنا
“ बहुत गर्मी के दिनों में ज़ोहर और अस्र की नमाज़ ठंडे समय में पढ़ना ”
حدیث نمبر: 84
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
323- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا اشتد الحر فابردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم.“323- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم.“
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب گرمی شدید ہو جائے تو (ظہر کی) نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کے سانس (باہر نکالنے) میں سے ہے۔
इसी सनद के साथ हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “जब गर्मी बहुत ज़ियादा हो जाए तो (ज़ोहर की) नमाज़ ठंडी कर के पढ़ो क्यूंकि गर्मी का ज़ोर जहन्नम के साँस (बाहर निकालने) से है।”

تخریج الحدیث: «323- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 16/1 ح 28، ك 1 ب 7 ح 29) التمهيد 294/18، و أخرجه ابن ماجه (677) من حديث مالك به، ورواه البخاري (533) من طريق صالح بن كيسان عن الاعرج عن ابي هريره رضي الله عنه.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

   صحيح البخاري534أبردوا عن الصلاة فإن شدة الحر من فيح جهنم
   صحيح البخاري533إذا اشتد الحر فابردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم84إذا اشتد الحر فابردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 84  
´گرمی کے ایام میں ظہر و عصر کو ٹھنڈا کر کے پڑھنا`
«. . . 323- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إذا اشتد الحر فأبردوا عن الصلاة، فإن شدة الحر من فيح جهنم . . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب گرمی شدید ہو جائے تو (ظہر کی) نماز ٹھنڈی کر کے پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کے سانس (باہر نکالنے) میں سے ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 84]

تخریج الحدیث: [وأخرجه ابن ماجه 677، من حديث مالك به وروه البخاري 533 من طريق صالح بن كيسان عن الاعرج عن ابي هريره رضي الله عنه]
تفقه:
[صحيح بخاري 536، وصحيح مسلم 615] میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کی دوسری سندیں بھی ہیں۔
➋ گرمی میں ظہر کی نماز ٹھنڈی کرکے پڑھو، کا تعلق سفر سے ہے۔ دیکھئے [صحيح بخاري: 539، باب لإبراد بالظهر فى السفر]
➌ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ظہر کی نمازیں پڑھتے تھے تو گرمی سے بچنے کے لئے اپنے کپڑوں پر سجدہ کرتے تھے۔ [صحيح بخاري: 542، صحيح مسلم: 220]
◄ اس پر اجماع ہے کہ ظہر کا وقت زوال کے ساتھ ہی شروع ہوجاتا ہے۔ [الافصاح لا بن هبيره 76/1]
➍ جلیل القدر ثقہ تابعی سوید بن غفلہ رحمہ اللہ نماز ظہر اول وقت ادا کرنے پر اس قدر ڈٹے ہوئے تھے کہ مرنے کے لئے تیار ہوگئے مگر یہ گوارا نہ کیا ہ ظہر کی نماز تاخیر سے پڑھیں اور لوگوں کو بتایا کہ ہم سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کے پیچھے اول وقت نماز ظہر ادا کیا کرتے تھے۔ [مصنف ابن ابي شيبه 323/1 ح 3271 وسنده حسن]
● سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے نزدیک نماز ظہر کا وقت دہپہر میں زوالِ شمس ہے۔ [مصنف ابن ابي شيبه 323/1 ح 3270 وسنده صحيح، حبیب بن شہاب بن مدلج العنبری وابوہ ثقتان]
➎ اس میں کوئی شک نہیں کہ جہنم کے سانس باہر نکالنے کی وجہ سے گرمی کی شدت ہوتی ہے لیکن اگر کسی علاقے میں موانع ہوں مثلاً اونچے پہاڑ، برف، درخت اور ائر کنڈیشنر وغیرہ تو وہاں یہ شدت محسوس نہیں ہوتی۔ استثنائی حالتوں کی وجہ سے صحیح حدیث پر رد کرنا ان لوگوں کا کام ہے جو انکار حدیث کے مرتکب ہیں اور قرآن کو رسول کے بغیر سمجھنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔!
➏ نیز دیکھئے [الموطأ حديث 376، مسلم 617/186]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 323   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.