الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
فتنوں کا بیان
2. روزِ قیامت حکمران حسرت و ندامت کا شکار ہوں گے
حدیث نمبر: 840
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا النضر بن شميل، نا حماد بن سلمة، انا عاصم وهو ابن ابي النجود قال: انا يزيد بن شريك، ان الضحاك بن قيس، بعث معه بكسوة إلى مروان بن الحكم، فقال: انظر من بالباب، فقال: ابو هريرة، فقال: ائذن له، فدخل، فقال له مروان: حدثنا حديثا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ((ليتمنين اقوام ولوا هذا الامر انهم خروا من الثريا ولم يلوا من هذا الامر شيئا))، فقال: زدنا، فقال: سمعته يقول: ((فناء هذه الامة على يد اغيلمة من قريش)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أنا عَاصِمٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي النَّجُودِ قَالَ: أنا يَزِيدُ بْنُ شَرِيكٍ، أَنَّ الضَّحَّاكَ بنَ قَيْسٍ، بَعَثَ مَعَهُ بِكِسْوَةٍ إِلَى مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ، فَقَالَ: انْظُرْ مَنْ بِالْبَابِ، فَقَالَ: أَبُو هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: ائْذَنْ لَهُ، فَدَخَلَ، فَقَالَ لَهُ مَرْوَانُ: حَدِّثْنَا حَدِيثًا سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((لَيَتَمَنَّيَنَّ أَقْوَامٌ وُلُّوا هَذَا الْأَمْرَ أَنَّهُمْ خَرُّوا مِنَ الثُّرَيَّا وَلَمْ يَلُوا مِنْ هَذَا الْأَمْرِ شَيْئًا))، فَقَالَ: زِدْنَا، فَقَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: ((فَنَاءُ هَذِهِ الْأُمَّةِ عَلَى يَدِ أُغَيْلِمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: حکمرانی کرنے والے خواہش کریں گے کہ وہ ثریا سے گر جاتے لیکن وہ اس حکمرانی میں سے کچھ بھی قبول نہ کرتے۔ مروان نے کہا: آپ مزید بیان فرمائیں، آپ نے فرمایا کہ میں نے آپ صلى اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس امت کا فنا قریش کے چند نوعمر لڑکوں کے ہاتھوں ہو گا۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 520/2. قال شعيب الارناوط: حسن.»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 840  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: حکمرانی کرنے والے خواہش کریں گے کہ وہ ثریا سے گر جاتے لیکن وہ اس حکمرانی میں سے کچھ بھی قبول نہ کرتے۔ مروان نے کہا: آپ مزید بیان فرمائیں، آپؓ نے فرمایا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس امت کا فنا قریش کے چند نو عمر لڑکوں کے ہاتھوں ہوگا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:840]
فوائد:
عہدہ، منصب اور حکمرانی ایک اہم ذمہ داری ہے اور اس کی اسی اہمیت کے باعث اس کا حساب و کتاب بھی سخت ہے۔ روزِ قیامت حکمران حسرت و ندامت کا اظہار کریں گے کہ کاش ہم نے ان مناصب کو قبول نہ کیا ہوتا۔ کم عمر اور نااہل لوگوں کو منصب حکومت پر بٹھانے سے معاشرے میں فساد پیداہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ نااہل حکمرانوں کو علاماتِ قیامت میں سے شمار کیا گیا ہے۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 840   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.