الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
10. کتا برتن میں منہ ڈالے تو سات مرتبہ دھونا چاہئیے
حدیث نمبر: 91
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا ابو معاوية، نا الاعمش، عن ابي رزين، قال: رايت ابا هريرة رضي الله عنه يضرب بيده على جبهته بالعراق وهو يقول: يا اهل العراق تزعمون اني اكذب على رسول الله صلى الله عليه وسلم ليكون لكم المهنا وعلي الإثم، اشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ((إذا ولغ الكلب في إناء احدكم فليغسله سبع مرات، وإذا انقطع شسع نعله فلا يمش في الاخرى حتى يصلحها)).أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، نا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي رُزَيْنٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ بِالْعِرَاقِ وَهُوَ يَقُولُ: يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ تَزْعُمُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيكُونَ لَكُمُ الْمَهْنَأُ وَعَلَيَّ الْإِثْمُ، أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ، وَإِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِهِ فَلَا يَمْشِ فِي الْأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا)).
ابورزین نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو عراق میں اپنا ہاتھ اپنی پیشانی پر مارتے ہوئے دیکھا، اور وہ کہہ رہے تھے: عراق والو! کیا تم کہتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمے جھوٹ لگاؤں گا تاکہ تمہارے لیے خوش گواری ہو جائے اور میرے ذمے گناہ لگ جائے، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ اسے سات بار دھوئے، اور جب اس کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے میں نہ چلے حتیٰ کہ وہ اس کی مرمت کر لے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجه، كتاب الطهارة، باب غسل الاناء من ولوغ الكلب، رقم: 353. قال الشيخ الالباني: صحيح. مسند احمد: 424/2. ادب المفرد، رقم: 956»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 91  
ابو رزین نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو عراق میں اپنا ہاتھ اپنی پیشانی پر مارتے ہوئے دیکھا، اور وہ کہہ رہے تھے: عراق والو! کیا تم کہتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمے جھوٹ لگاؤں گا تاکہ تمہارے لیے خوش گواری ہو جائے اور میرے ذمے گناہ لگ جائے، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ اسے سات بار دھوئے، اور جب اس کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے میں نہ چلے حتیٰ کہ وہ اس کی مرمت کر لے۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:91]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا اہل عراق میں شروع سے ہی معزز لوگوں کا احترام کرنا موجود نہیں تھا۔ اور اس زمین سے بڑے بڑے فتنے اٹھے۔ کوفہ اور اہل کوفہ فساد میں معروف ہیں۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 91   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.