الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عدی بن عمیرہ کندی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 918
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
918 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا إسماعيل، قال: سمعت قيسا، يقول: حدثني عدي بن عميرة الكندي، قال: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم، يقول: «يا ايها الناس من استعملناه منكم علي عمل فليات بقليله وكثيره، فمن كتمنا خيطا او مخيطا فما سواه، فهو غلول ياتي به يوم القيامة» ، فقام إليه رجل من الانصار اسود قصير كاني انظر إليه، فقال: يا رسول الله، اقبل مني عملك، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «وما ذاك؟» ، قال: الذي قلت، فقال النبي صلي الله عليه وسلم: «وانا اقول الآن من استعملناه منكم علي عمل فليات بقليله وكثيره، فما اوتي منه اخذ، وما نهي عنه انتهي» 918 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا، يَقُولُ: حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ عُمَيْرَةَ الْكِنْدِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَنِ اسْتَعْمَلْنَاهُ مِنْكُمْ عَلَي عَمَلٍ فَلْيَأَتِ بِقَلِيلِهِ وَكَثِيرِهِ، فَمَنْ كَتَمَنَا خَيْطًا أَوْ مِخْيَطًا فَمَا سِوَاهُ، فَهُوَ غُلُولٌ يَأْتِي بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ» ، فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ أَسْوَدُ قَصِيرٌ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اقْبَلْ مِنِّي عَمَلَكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَمَا ذَاكَ؟» ، قَالَ: الَّذِي قُلتَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَأَنَا أَقُولُ الْآنَ مَنِ اسْتَعْمَلْنَاهُ مِنْكُمْ عَلَي عَمَلٍ فَلْيَأْتِ بِقَلِيلِهِ وَكَثِيرِهِ، فَمَا أُوتِيَ مِنْهُ أَخَذَ، وَمَا نُهِيَ عَنْهُ انْتَهَي»
918- سیدنا عدی بن عمیرہ کندی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: اے لوگو! تم میں سے جس شخص کو ہم کسی کام کے لیے اہلکار مقرر کریں، تو وہ تھوڑی یا زیادہ جو چیز بھی ہو، اسے لے کر آئے۔ جو شخص دھاگے یا سوئی یا اس کے علاوہ جس چیز کو بھی ہم سے چھپائے گا، تو یہ خیانت ہوگی، جسے ساتھ لے کر وہ قیامت کے دن آئے گا۔
انصار سے تعلق رکھنے والا ایک سیاہ فام چھوٹے قد کا ایک شخص کھڑا ہوا، وہ منظر گویا آج بھی میری نگاہ میں ہے۔ اس نے عرض کی: یارسو ل اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جس کام کے لیے اہلکار مقر رکیا تھا میں اس سے دست بردار ہوتا ہوں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ کیوں؟ اس نے عرض کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو یہ فرمایا ہے، اس کی وجہ سے، تونبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میں اب بھی یہ کہہ رہا ہوں کہ ہم تم میں سے جس کسی کو جس کام کے لیے اہلکار مقرر کریں، تو تھوڑی یازیادہ (ہر) چیز کو لے آئے۔ جواسے دیا جائے اسے حاصل کرلے اور جس سے اسے منع کیا جائے اس سے باز رہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 1833، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2338، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5078، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3581، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7756، 13294، 13295، 20538، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17994، 17995»

   صحيح مسلم4743عدي بن عميرةمن استعملناه منكم على عمل فكتمنا مخيطا فما فوقه كان غلولا يأتي به يوم القيامة من استعملناه منكم على عمل فليجئ بقليله وكثيره فما أوتي منه أخذ وما نهي عنه انتهى
   سنن أبي داود3581عدي بن عميرةعمل منكم لنا على عمل فكتمنا منه مخيطا فما فوقه فهو غل يأتي به يوم القيامة من استعملناه على عمل فليأت بقليله وكثيره فما أوتي منه أخذه وما نهي عنه انتهى
   مسندالحميدي918عدي بن عميرةيا أيها الناس من استعملناه منكم على عمل فليأت بقليله وكثيره، فمن كتمنا خيطا أو مخيطا فما سواه، فهو غلول يأتي به يوم القيامة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:918  
918- سیدنا عدی بن عمیرہ کندی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: اے لوگو! تم میں سے جس شخص کو ہم کسی کام کے لیے اہلکار مقرر کریں، تو وہ تھوڑی یا زیادہ جو چیز بھی ہو، اسے لے کر آئے۔ جو شخص دھاگے یا سوئی یا اس کے علاوہ جس چیز کو بھی ہم سے چھپائے گا، تو یہ خیانت ہوگی، جسے ساتھ لے کر وہ قیامت کے دن آئے گا۔‏‏‏‏ انصار سے تعلق رکھنے والا ایک سیاہ فام چھوٹے قد کا ایک شخص کھڑا ہوا، وہ منظر گویا آج بھی میری نگاہ میں ہے۔ اس نے عرض کی: یارسو ل اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جس کام کے لیے اہلکار مقر رکیا تھا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:918]
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خیانت بہت بڑا جرم ہے، اور دنیا میں جو انسان امانت میں خیانت کرے گا، قیامت میں اس خیانت کو ساتھ لائے گا، نیز اس حدیث میں سفیروں کے لیے بہت بڑی نصیحت ہے جو پیسے ہڑپ کر جاتے ہیں، لوگوں سے کچھ لیتے ہیں اور مدارس کی انتظامیہ کو کچھ بتاتے ہیں، انسان کو ہمیشہ آخرت کی فکر کرنی چاہیے، اور دنیاوی مقاصد کی غرض سے اپنی آخرت کو تباہ نہیں کرنا چاہیے، آخرت کی رسوائی سب سے بڑی رسوائی ہے، اللہ ہمیں آخرت کی رسوائی سے محفوظ فرمائے، آمین۔
افسوس ہم دیکھ رہے ہیں کہ سرکاری اور غیر سرکاری تمام اداروں میں مالی معاملات میں خیانت کی جا رہی ہے، اللہ تعالیٰ سب کو اپنا ڈر نصیب فرمائے، اور پیسے کے معاملات میں بے ایمانی سے محفوظ رکھے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 917   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.