الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
مقدمہ
15. باب مَا أَكْرَمَ اللَّهُ تَعَالَى نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ مَوْتِهِ:
15. وفات کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تکریم کا بیان
حدیث نمبر: 94
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا مروان بن محمد، عن سعيد بن عبد العزيز، قال: "لما كان ايام الحرة لم يؤذن في مسجد النبي صلى الله عليه وسلم ثلاثا، ولم يقم ولم يبرح سعيد بن المسيب المسجد، وكان لا يعرف وقت الصلاة إلا بهمهمة يسمعها من قبر النبي"، فذكر معناه.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ: "لَمَّا كَانَ أَيَّامُ الْحَرَّةِ لَمْ يُؤَذَّنْ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثًا، وَلَمْ يُقَمْ وَلَمْ يَبْرَحْ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ الْمَسْجِدِ، وَكَانَ لَا يَعْرِفُ وَقْتَ الصَّلَاةِ إِلَّا بِهَمْهَمَةٍ يَسْمَعُهَا مِنْ قَبْرِ النَّبِيِّ"، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
سعید بن عبدالعزیز نے کہا: معرکہ حرة میں تین دن تک مسجد نبوی میں اذان و اقامت نہیں ہوئی، اور سعید بن المسيب مسجد نبوی میں بیٹھے رہے، ان کو نماز کا وقت اس بھاری آواز سے پتہ چلتا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ سے (بوقت نماز) سنائی دیتی تھی۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات ولكن سعيد بن عبد العزيز أصغر من أن يدرك هذه الحادثة أو يسمع من سعيد بن المسيب، [مكتبه الشامله نمبر: 94]»
اس روایت کو امام دارمی کے علاوہ کسی نے روایت نہیں کیا اور سعید بن عبدالعزیز کا لقاء سعيد بن المسیب سے محل نظر ہے، اول الذکر ثانی الذکر سے بہت چھوٹے تھے۔ بقیہ رجال اس سند کے ثقات ہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 92 سے 94)
واقعہ حرہ 63ھ میں پیش آیا سند کے اعتبار سے یہ روایت ثابت نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات ولكن سعيد بن عبد العزيز أصغر من أن يدرك هذه الحادثة أو يسمع من سعيد بن المسيب


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.