الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
175. باب التَّصْفِيقِ فِي الصَّلاَةِ
175. باب: نماز میں عورتوں کے تالی بجانے کا بیان۔
Chapter: Clapping During The Prayer.
حدیث نمبر: 942
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمود بن خالد، حدثنا الوليد، عن عيسى بن ايوب، قال: قوله التصفيح للنساء: تضرب باصبعين من يمينها على كفها اليسرى.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ عِيسَى بْنِ أَيُّوبَ، قَالَ: قَوْلُهُ التَّصْفِيحُ لِلنِّسَاءِ: تَضْرِبُ بِأُصْبُعَيْنِ مِنْ يَمِينِهَا عَلَى كَفِّهَا الْيُسْرَى.
عیسیٰ بن ایوب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد «التصفيح للنساء» سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے داہنے ہاتھ کی دونوں انگلیاں اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ماریں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 9188) (صحیح)» ‏‏‏‏

Isa bin Ayyub said: Clapping by women means that one should strike her left hand with the two fingers of her right hand.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 942


قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الوليد بن مسلم عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 46


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 942  
´نماز میں عورتوں کے تالی بجانے کا بیان۔`
عیسیٰ بن ایوب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد «التصفيح للنساء» سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے داہنے ہاتھ کی دونوں انگلیاں اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ماریں۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 942]
942۔ اردو حاشیہ:
عیسیٰ بن ایو ب تبع تابعین میں سے ہیں، چونکہ نماز میں امام کو متنبہ کرنا مقصود ہوتا ہے، اس لئے دو انگلیوں سے ہی کافی ہے، سب انگلیوں سے تالی بجانا لہوولعب میں شمار ہوتا ہے، اس لئے فرق کیا گیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 942   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.