(مرفوع) حدثنا محمود بن خالد، حدثنا الوليد، عن عيسى بن ايوب، قال: قوله التصفيح للنساء: تضرب باصبعين من يمينها على كفها اليسرى. (مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ عِيسَى بْنِ أَيُّوبَ، قَالَ: قَوْلُهُ التَّصْفِيحُ لِلنِّسَاءِ: تَضْرِبُ بِأُصْبُعَيْنِ مِنْ يَمِينِهَا عَلَى كَفِّهَا الْيُسْرَى.
عیسیٰ بن ایوب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد «التصفيح للنساء» سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے داہنے ہاتھ کی دونوں انگلیاں اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ماریں۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 942
´نماز میں عورتوں کے تالی بجانے کا بیان۔` عیسیٰ بن ایوب کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد «التصفيح للنساء» سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے داہنے ہاتھ کی دونوں انگلیاں اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ماریں۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 942]
942۔ اردو حاشیہ: عیسیٰ بن ایو ب تبع تابعین میں سے ہیں، چونکہ نماز میں امام کو متنبہ کرنا مقصود ہوتا ہے، اس لئے دو انگلیوں سے ہی کافی ہے، سب انگلیوں سے تالی بجانا لہوولعب میں شمار ہوتا ہے، اس لئے فرق کیا گیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 942