الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 957
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
957 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا ابو حازم، انه سمع سهل بن سعد الساعدي، قال: كنت في القوم عند رسول الله صلي الله عليه وسلم فاتته امراة، فقالت: يا رسول الله إني قد وهبت نفسي لك، فارا في رايك، فقام رجل، فقال: انكحنيها يا رسول الله، إن لم يكن لك بها حاجة، قال: فسكت رسول الله صلي الله عليه وسلم، ثم قام، فقال: مثل ذلك، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم، للرجل: «هل عندك شيء تعطيها إياه؟» فقال: لا، قال: «فاذهب فاطلب شيئا» ، فذهب، ثم جاء، فقال: يا رسول الله، ما وجدت شيئا، قال: «اذهب فاطلب ولو خاتما من حديد» ، فذهب، ثم جاء، فقال: يا رسول الله، ما وجدت شيئا ولا خاتما من حديد، فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «هل معك من القرآن شيء؟» قال: نعم سورة كذا، وسورة كذا، قال: «فاذهب فقد زوجتكها بما معك من القرآن» 957 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَبُو حَازِمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، قَالَ: كُنْتُ فِي الْقَوْمِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ وَهَبْتُ نَفْسِي لَكَ، فَارْأَ فِيَّ رَأْيَكَ، فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: أَنْكِحْنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ، قَالَ: فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَامَ، فَقَالَ: مِثْلَ ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لِلرَّجُلِ: «هَلْ عِنْدَكَ شَيْءٌ تُعْطِيهَا إِيَّاهُ؟» فَقَالَ: لَا، قَالَ: «فَاذْهَبْ فَاطْلُبْ شَيْئًا» ، فَذَهَبَ، ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا وَجَدْتُ شَيْئًا، قَالَ: «اذْهَبْ فَاطْلُبْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ» ، فَذَهَبَ، ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا وَجَدْتُ شَيْئًا وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلْ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ شَيْءٌ؟» قَالَ: نَعَمْ سُورَةُ كَذَا، وَسُورَةُ كَذَا، قَالَ: «فَاذْهَبَ فَقَدْ زَوَّجْتُكُهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ»
957- سیدنا سہیل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود افراد میں شامل تھا۔ ایک خاتون آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں خود کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کرتی ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے بارے میں اپنی رائے کا جائزہ لے لیں۔ ایک صاحب کھڑے ہوئے، انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! اس کے ساتھ میری شادی کردیں، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔
راوی کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے وہ عورت پھر کھڑی ہوئی اس نے پھر یہی گزارش کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صاحب سے فرمایا: کیا تمہارے پاس کوئی چیز ہے، جسے تم (مہر کے طور پر) اسے دے سکو؟ انہوں نے عرض کی: جی نہیں!
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اور جاکر کچھ تلاش کرو! وہ صاحب گئے پھر واپس تشریف لائے، انہوں نے عرض کی: یارسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! مجھے کوئی چیز نہیں ملی۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اور تلاش کرو، اگر چہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی ہو۔
وہ صاحب گئے پھر آئے اور عرض کی: یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! مجھے کوئی چیز نہیں ملی، لوہے کی کوئی انگوٹھی بھی نہیں ملی۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں قرآن آتا ہے؟ انہوں نے عرض کی: جی ہاں فلاں، فلاں سورۃ آتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ! تمہیں جو قرآن آتا ہے اس کی وجہ سے میں نے تمہاری شادی اس کے ساتھ کردی۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري 5149، 2310 وأخرجه مسلم 1425، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4093، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3200، 3280، 3339، 3359، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2111، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1114، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2247، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1889، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7521، 7522، 7539»

   سنن أبي داود2111زوجتكها بما معك من القرآن
   مسندالحميدي957هل عندك شيء تعطيها إياه؟

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:957  
957- سیدنا سہیل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود افراد میں شامل تھا۔ ایک خاتون آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں خود کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کرتی ہوں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے بارے میں اپنی رائے کا جائزہ لے لیں۔ ایک صاحب کھڑے ہوئے، انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! اس کے ساتھ میری شادی کردیں، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ راوی کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے وہ عورت پھر کھڑی ہوئی اس نے پھر یہی گزارش کی۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:957]
فائدہ:
اس حدیث میں یہ ذکر ہے کہ عورت اپنے آپ کو خود نکاح کے لیے پیش کر سکتی ہے، جب اس کا کوئی ولی نہ ہو، اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ حق مہر کی کم از کم کوئی مقدار مقرر نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 956   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.