الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
24. باب الأَمْرِ بِتَحْسِينِ الصَّلاَةِ وَإِتْمَامِهَا وَالْخُشُوعِ فِيهَا:
24. باب: نماز کو خضوع و خشوع، اور اچھی طرح سے پڑھنے کا حکم۔
Chapter: The Command To Perform The Prayer Properly, To Complete It, And To Have Khushu' In It
حدیث نمبر: 958
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " هل ترون قبلتي ها هنا؟ فوالله ما يخفى علي ركوعكم ولا سجودكم، إني لاراكم وراء ظهري ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا؟ فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَيَّ رُكُوعُكُمْ وَلَا سُجُودُكُمْ، إِنِّي لَأَرَاكُمْ وَرَاءَ ظَهْرِي ".
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو کہ میرا رخ ادھر (سامنے) ہی ہے؟ اللہ کی قسم! مجھ پر نہ تمہارا رکوع مخفی ہے اور نہ تمہارا سجدہ، یقینا میں تمہیں اپنے پیچھے بھی دیکھتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہارا خیال ہے، میرا رخ ادھر ہی ہے؟ اللہ کی قسم! مجھ پر نہ تمہارا رکوع مخفی ہے اور نہ تمہارا سجدہ، یقیناً میں تمہیں اپنے پیچھے (پشت) سے بھی دیکھتا ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 424

   صحيح البخاري418عبد الرحمن بن صخرما يخفى علي خشوعكم ولا ركوعكم أراكم من وراء ظهري
   صحيح البخاري741عبد الرحمن بن صخرما يخفى علي خشوعكم ولا ركوعكم أراكم من وراء ظهري
   صحيح مسلم958عبد الرحمن بن صخرما يخفى علي خشوعكم ولا ركوعكم أراكم من وراء ظهري
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم187عبد الرحمن بن صخرهل ترون قبلتي هاهنا فوالله ما يخفى على خشوعكم ولا ركوعكم إني لاراكم من وراء ظهري
   مسندالحميدي991عبد الرحمن بن صخرترون قبلتي هذه؟ فما يخفى علي ركوعكم، ولا خشوعكم، أو ركوعكم، ولا سجودكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 187  
´نماز خشوع و خضوع سے پڑھنی چاہئیے`
«. . . 328- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: هل ترون قبلتي هاهنا فوالله ما يخفى على خشوعكم ولا ركوعكم إني لأراكم من وراء ظهري. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم میرا قبلہ یہاں دیکھتے ہو؟ اللہ کی قسم! مجھ پر تمہارا خشوع اور تمہارا رکوع مخفی نہیں ہے، میں تمہیں پیٹھ پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 187]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 418، ومسلم 424، من حديث مالك به]
تفقه:
➊ حالت نماز میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو پیٹھ پیچھے سے بھی اسی طرح نظر آتا تھا جس طرح سامنے سے نظر آتا ہے اور یہ آپ کا ایک عظیم معجزہ ہے۔
➋ نماز پورے خشوع و خضوع سے پڑھنی چاہئے۔
➌ کبھی کبھار بشری تقاضوں اور لوگوں کی حرکات کی وجہ سے نماز میں توجہ بَٹ سکتی ہے لیکن اسے عادت نہیں بنانا چاہئے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 328   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.