الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
14. باب النفقات
14. نفقات کا بیان
१४. “ बाल बच्चों और पत्नी का ख़र्च देना ”
حدیث نمبر: 984
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عمر رضي الله تعالى عنه:" انه كتب إلى امراء الاجناد في رجال غابوا عن نسائهم: ان ياخذوهم بان ينفقوا او يطلقوا فإن طلقوا بعثوا بنفقة ما حبسوا" اخرجه الشافعي والبيهقي بإسناد حسن.وعن عمر رضي الله تعالى عنه:" أنه كتب إلى أمراء الأجناد في رجال غابوا عن نسائهم: أن يأخذوهم بأن ينفقوا أو يطلقوا فإن طلقوا بعثوا بنفقة ما حبسوا" أخرجه الشافعي والبيهقي بإسناد حسن.
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے امراء لشکر کو ایسے مردوں کے بارے میں تحریر فرمایا جو فوج میں شریک رہنے کی وجہ سے اپنی بیویوں سے غائب تھے کہ وہ اپنی بیویوں کو نفقہ روانہ کریں ورنہ طلاق دے دیں۔ اگر طلاق دیں تو جتنی مدت انہوں نے روکے رکھا ہے اس کا نفقہ روانہ کریں۔ اسے امام شافعی رحمہ اللہ اور بیہقی نے عمدہ سند سے روایت کیا ہے۔
हज़रत उमर रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि उन्हों ने लश्कर के हाकिमों को ऐसे मर्दों के बारे में लिख भेजा जो सेना में होने की वजह से अपनी बीवियों से ग़ायब थे कि वह अपनी बीवियों को नफ़क़ह (ख़र्चा) रवाना करें वरना तलाक़ देदें। अगर तलाक़ दें तो जितना समय उन्हों ने रोके रखा है उस का नफ़क़ह (ख़र्चा) रवाना करें।
इसे इमाम शाफ़ई रहम अल्लाह और बैहक़ी ने उम्दा सनद से रिवायत किया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه البيهقي:7 /469، والشافعي في مسنده، فيه مسلم بن خالد وهو ضعيف من جهة حفظه.»

Narrated 'Umar: He wrote (letters) to the commanders of the armies regarding some men (soldiers) who have been absent from their wives, that they should impose upon them to spend on their wives or divorce them; and if they divorce them they should then send the maintenance which they have withheld. [ash-Shafi'i reported it, then al-Baihaqi with a Hasan (good) chain of narrators].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 984  
´نفقات کا بیان`
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے امراء لشکر کو ایسے مردوں کے بارے میں تحریر فرمایا جو فوج میں شریک رہنے کی وجہ سے اپنی بیویوں سے غائب تھے کہ وہ اپنی بیویوں کو نفقہ روانہ کریں ورنہ طلاق دے دیں۔ اگر طلاق دیں تو جتنی مدت انہوں نے روکے رکھا ہے اس کا نفقہ روانہ کریں۔ اسے امام شافعی رحمہ اللہ اور بیہقی نے عمدہ سند سے روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 984»
تخریج:
«أخرجه البيهقي:7 /469، والشافعي في مسنده، فيه مسلم بن خالد وهو ضعيف من جهة حفظه.»
تشریح:
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس تحریری فرمان کا پس منظر یہ بیان کیا گیا ہے کہ ایک رات حضرت عمر رضی اللہ عنہ گشت پر تھے۔
ایک ایسے خیمہ پر سے آپ کا گزر ہوا جس میں ایک خاتون شوہر کی جدائی کی طوالت پر دردناک اشعار پڑھ رہی تھی۔
وہ اشعار حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی سن لیے۔
اس کا شوہر فوج میں ملازم تھا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا کہ ایک عورت خاوند کے بغیر کتنا عرصہ گزار سکتی ہے؟ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ چار ماہ یا چھ ماہ۔
اس کے بعد حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لشکر کے سپہ سالاروں کو حکم تحریر فرمایا کہ فوجیوں کو حکم دو کہ وہ چار ماہ بعد ضرور گھر آیا کریں ورنہ اپنی بیویوں کو طلاق دے دیں اور ساتھ ہی ان کا سابقہ نان و نفقہ بھی بھیج دیں۔
(تفسیر ابن کثیر ‘ موطأ امام مالک)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 984   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.