الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب السلام
449. بَابُ مَنْ بَدَأَ بِالسَّلامِ
449. سلام میں پہل کون کرے
حدیث نمبر: 984
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل قال‏:‏ حدثني اخي، عن سليمان، عن عبد الرحمن بن عبد الله بن ابي عتيق، عن نافع، ان ابن عمر اخبره، ان الاغر - وهو رجل من مزينة، وكانت له صحبة مع النبي صلى الله عليه وسلم - كانت له اوسق من تمر على رجل من بني عمرو بن عوف، اختلف إليه مرارا، قال‏:‏ فجئت إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فارسل معي ابا بكر الصديق، قال‏:‏ فكل من لقينا سلموا علينا، فقال ابو بكر‏:‏ الا ترى الناس يبداونك بالسلام فيكون لهم الاجر‏؟‏ ابداهم بالسلام يكن لك الاجر يحدث هذا ابن عمر عن نفسه‏.‏حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ، أَنَّ الأَغَرَّ - وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ مُزَيْنَةَ، وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - كَانَتْ لَهُ أَوْسُقٌ مِنْ تَمْرٍ عَلَى رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ، اخْتَلَفَ إِلَيْهِ مِرَارًا، قَالَ‏:‏ فَجِئْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَرْسَلَ مَعِي أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ، قَالَ‏:‏ فَكُلُّ مَنْ لَقِينَا سَلَّمُوا عَلَيْنَا، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ‏:‏ أَلاَ تَرَى النَّاسَ يَبْدَأُونَكَ بِالسَّلاَمِ فَيَكُونُ لَهُمُ الأَجْرُ‏؟‏ ابْدَأْهُمْ بِالسَّلاَمِ يَكُنْ لَكَ الأَجْرُ يُحَدِّثُ هَذَا ابْنُ عُمَرَ عَنْ نَفْسِهِ‏.‏
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے بتایا کہ اغر نامی ایک صاحب (جو مزینہ قبیلے سے تعلق رکھتے تھے، اور انہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا صحابی ہونے کا شرف حاصل ہے) کے بنو عمرو بن عوف کے کسی شخص کے ذمے کھجوروں کے چند وسق تھے، جن کا مطالبہ کرنے کے لیے وہ بارہا جا چکے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا (اور شکایت کی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو میرے ساتھ بھیجا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم جسے بھی (راستے میں) ملتے وہ ہمیں سلام کہتا۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا تو نے لوگوں کو نہیں دیکھا کہ وہ تجھ کو پہلے سلام کہتے ہیں تو ان کو پہل کرنے کی وجہ سے اجر ملتا ہے؟ تم سلام میں پہل کرو تو تمہیں اجر ملے گا۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما یہ اپنی طرف سے بیان کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «حسن: المعجم الكبير للطبراني: 281/1، ح: 879»

قال الشيخ الألباني: حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 984  
1
فوائد ومسائل:
(۱)آخری جملے ابن عمر رضی اللہ عنہما .... کے دو مفہوم ہوسکتے ہیں:تم سلام میں پہل کرو....یہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کا اپنا قول ہے جو حدیث میں ادراج کے طور پر نقل ہوا ہے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اس کا عملی اظہار کیا کرتے تھے اور ہمیشہ سلام میں پہل کرتے تھے جیسا کہ حدیث ۹۸۲ میں گزرا ہے۔
(۲) مذکورہ بالا تمام روایات سے معلوم ہوا کہ سلام کہنے میں پہل کرنا افضل اور اللہ تعالیٰ کے قرب کا ذریعہ ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 984   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.