حدثنا مالك بن إسماعيل، حدثنا زهير، عن بيان، قال: سمعت انسا، يقول:" بنى النبي صلى الله عليه وسلم بامراة فارسلني، فدعوت رجالا إلى الطعام".حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ بَيَانٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ:" بَنَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِامْرَأَةٍ فَأَرْسَلَنِي، فَدَعَوْتُ رِجَالًا إِلَى الطَّعَامِ".
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے زہیر نے بیان کیا، ان سے بیان بن بشر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک خاتون (زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا) کو نکاح کر کے لائے تو مجھے بھیجا اور میں نے لوگوں کو ولیمہ کھانے کے لیے بلایا۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5170
5170. سیدنا انس ؓ ہی سے ایک اور روایت ہے، فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک خاتون سے نکاح کیا اور مجھے دعوت دینے کے لیے بھیجا تو میں نے لوگوں کو طعام کے لیے بلایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5170]
حدیث حاشیہ: تفصیل کے لئے حدیث پیچھے گزر چکی ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5170
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5170
5170. سیدنا انس ؓ ہی سے ایک اور روایت ہے، فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک خاتون سے نکاح کیا اور مجھے دعوت دینے کے لیے بھیجا تو میں نے لوگوں کو طعام کے لیے بلایا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5170]
حدیث حاشیہ: اس حدیث میں خاتون سے مراد حضرت زینب رضی اللہ عنہا ہیں جیسا کہ ایک روایت میں یہ وضاحت ہے کہ جب لوگ کھانا کھا کر چلے گئے تو دو آدمی وہاں بیٹھے باتیں کرتے رہے، پھر اس روایت میں آیت حجاب کے نزول کا ذکر ہے۔ (جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3219)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5170