عبد الرحمٰن بن مہدی اور داؤد نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو اسحاق سے حدیث بیان کی انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ کو کہتے ہو ئے سنا۔۔۔آگے دونوں (عبد الرحمٰن بن مہدی اور ابوداؤد) نے سابقہ حدیث کے مانند ذکر کیا۔ البتہ اتنا فرق ہے کہ انھوں نے (تنفر"وہ بدکنے لگا " کے بجا ئے) تنقز (وہ اچھلنے لگا) کہا
امام صاحب نے اپنے دوسرے استاد سے روایت بیان کی ہے، صرف اتنا فرق ہے کہ اس میں”تَنْفِرُ“ کی بجائے ”تَنقُزُ“ ہے۔”تَنْفِرُ“ کا معنی بدکنا ہے اور ”تَنقُزُ“ کا اچھلنا کودنا کہ وہ کودنے لگا یا اچھلنے لگا۔