وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق بن همام ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كل سلامى من الناس عليه صدقة كل يوم تطلع فيه الشمس "، قال: تعدل بين الاثنين صدقة، وتعين الرجل في دابته فتحمله عليها، او ترفع له عليها متاعه صدقة، قال: والكلمة الطيبة صدقة، وكل خطوة تمشيها إلى الصلاة صدقة، وتميط الاذى عن الطريق صدقة ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ هَمَّامٍ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُلُّ سُلَامَى مِنَ النَّاسِ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ كُلَّ يَوْمٍ تَطْلُعُ فِيهِ الشَّمْسُ "، قَالَ: تَعْدِلُ بَيْنَ الِاثْنَيْنِ صَدَقَةٌ، وَتُعِينُ الرَّجُلَ فِي دَابَّتِهِ فَتَحْمِلُهُ عَلَيْهَا، أَوْ تَرْفَعُ لَهُ عَلَيْهَا مَتَاعَهُ صَدَقَةٌ، قَالَ: وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ صَدَقَةٌ، وَكُلُّ خُطْوَةٍ تَمْشِيهَا إِلَى الصَّلَاةِ صَدَقَةٌ، وَتُمِيطُ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ ".
ہمام بن منبہ سے روایت کی، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیں۔انھوں نے کچھ احادیث بیا ن کیں ان میں سے یہ بھی ہے: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"لوگوں کے ہر جوڑ پر ہر روز، جس میں سورج طلوع ہوتاہے، صدقہ ہے۔" فرمایا: تم دو (آدمیوں) کے درمیان عدل کرو (یہ) صدقہ ہے۔اور تمھارا کسی آدمی کی، اس کے جانور کے متعلق مدد کرناکہ اسے اس پر سوار کرادو یا اس کی خاطر سواری پر اس کا سامان اٹھا کر رکھو، (یہ بھی) صدقہ ہے۔"فرمایا: "اچھی بات صدقہ ہے اور ہر قدم جس سے تم مسجد کی طرف چلتے ہو، صدقہ ہے اور تم راستے سے تکلیف دہ چیز کو ہٹا دو (یہ بھی) صدقہ ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور لوگوں کے ہر جوڑ کے ذمہ صدقہ ہے ہر دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے۔“ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عدل و انصاف سے دو آدمیوں کے درمیان صلح کرانا صدقہ ہے آپ کسی کی اس کے چوپایہ کے بارے میں مدد کرتے ہیں اسے اس پر سوار کرتے ہیں یا اس کو اس کا سامان اٹھا کر دیتے ہیں یہ بھی صدقہ ہے۔“ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا بول بھی صدقہ ہے اور ہر قدم جو آپ نماز کے لیے اٹھاتے ہیں صدقہ ہے راستہ سے جو تکلیف دہ چیز دور کرتے ہو صدقہ ہے۔“
كل سلامى من الناس عليه صدقة كل يوم تطلع فيه الشمس يعدل بين الاثنين صدقة يعين الرجل على دابته فيحمل عليها أو يرفع عليها متاعه صدقة الكلمة الطيبة صدقة كل خطوة يخطوها إلى الصلاة صدقة يميط الأذى عن الطريق صدقة
كل سلامى من الناس عليه صدقة كل يوم تطلع فيه الشمس تعدل بين الاثنين صدقة تعين الرجل في دابته فتحمله عليها أو ترفع له عليها متاعه صدقة الكلمة الطيبة صدقة كل خطوة تمشيها إلى الصلاة صدقة تميط الأذى عن الطريق صدقة
كل سلامى من الناس عليه صدقة كل يوم تطلع عليه الشمس تعدل بين الاثنين صدقة تعين الرجل في دابته وتحمله عليها أو ترفع له عليها متاعه صدقة الكلمة الطيبة صدقة كل خطوة تمشيها إلى الصلاة صدقة تميط الأذى عن الطريق صدقة
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2335
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کے جسم میں تین سو ساٹھ (360) جوڑ پیدا کیے ہیں اور ان کا شکریہ ہے کہ انسان ان اعضاء سے وہی کام لے جس کے لیے انہیں پیدا کیا گیا ہے اور ان کی صحت و سلامتی کے لیے صحیح اور نیک کام کرے اللہ تعالیٰ کے ذکر اور یاد میں مشغول رہے۔ مخلوق کے ساتھ اچھائی سے پیش آئے ممکن حد تک ان کا تعاون کرے۔ اسی طرح جوڑوں کی نوازش کا شکر بھی ادا ہو جائے گا اور اجرو ثواب بھی ملے گا۔ انسان کے بس میں اگر کچھ بھی نہ ہو، تو اگر دوسروں کا بھلا نہیں کر سکتا تو ان کی برائی کر کے اپنا نقصان تو نہ کرے کم ازکم دوسروں کو تکلیف دینے ہی سے باز رہے تاکہ جرم و گناہ سے بچ جائے اور یہ اپنے اوپر صدقہ ہو گا۔