علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1066
´شراب پینے والے کی حد اور نشہ آور چیزوں کا بیان`
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی حد لگائے تو چہرے کو بچائے۔ “ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1066»
تخریج: «أخرجه البخاري، العتق، باب إذا ضرب العبد فليجتنب الوجه، حديث:2559، ومسلم، البروالصلة، باب النهي عن ضرب الوجه، حديث:2612.»
تشریح:
1. مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ سزا دیتے وقت چہرے پر مارنا ناجائز اور غلط ہے۔
2.اگر کسی وجہ سے بچوں‘ زیر دستوں یا کسی بھی انسان یا حیوان کو مارنے کی نوبت آجائے تو چہرے پر مارنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
3.چہرہ شرف انسانی کا ترجمان ہے۔
4. مذکورہ حدیث کو یہاں ذکر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ حدود کے اجرا میں چہرے اور دیگر نازک اعضاء پر مارنے سے احتراز کرنا چاہیے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1066