الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2637
´اپنے مسلمان بھائی کو کافر ٹھہرانے والا کیسا ہے؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کسی نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک نے (گویا کہ) اپنے کافر ہونے کا اقرار کر لیا“ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الإيمان/حدیث: 2637]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
کیوں کہ کسی مومن کو کافر،
کافر ہی کہہ سکتا ہے،
ایک مومن دوسرے مومن کوکافر نہیں کہہ سکتا،
اگر کہتا ہے تو جس کو کہا ہے وہ حقیقت میں اگر کافر کہلانے کا مستحق ہے تو وہ کافر ہے،
ورنہ کہنے والا اس کے سزا میں کفر کے وبال میں مبتلا ہو گا۔
اس لیے کوئی بات سوچ سمجھ کر اور زبان کو قابو میں رکھ کر ہی کہنی چاہیے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2637