حدثنا الحسن بن علي، حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد، عن هشام، عن ابن سيرين، عن عائشة،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان لا يصلي في ملاحفنا"، قال حماد: وسمعت سعيد بن ابي صدقة، قال: سالت محمدا عنه، فلم يحدثني، وقال: سمعته منذ زمان ولا ادري ممن سمعته، ولا ادري اسمعته من ثبت او لا فسلوا عنه. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَائِشَةَ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يُصَلِّي فِي مَلَاحِفِنَا"، قَالَ حَمَّادٌ: وَسَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ أَبِي صَدَقَةَ، قَالَ: سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْهُ، فَلَمْ يُحَدِّثْنِي، وَقَالَ: سَمِعْتُهُ مُنْذُ زَمَانٍ وَلَا أَدْرِي مِمَّنْ سَمِعْتُهُ، وَلَا أَدْرِي أَسَمِعْتُهُ مِنْ ثَبْتٍ أَوْ لَا فَسَلُوا عَنْهُ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری چادروں میں نماز نہیں پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 18063) (صحیح)»
Aishah said: The Prophet ﷺ would not in our quilts. Hammad said: I heard Saeed bin Abi Sadaqah say: I asked Muhammad (b. Sirin) about it. He did not narrate it to me, but said: I heard it a long time ago and I do not know whom I heard it. I do not know whether I heard it from a trustworthy person or not. Make an inquiry about it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 368
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح والحديث السابق (367) شاھد له
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 367
´عورتوں کے کپڑوں میں نماز نہ پڑھنے کا بیان۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے شعار یا لحافوں میں نماز نہیں پڑھتے تھے ۱؎۔ عبیداللہ کہتے ہیں کہ شک میرے والد (معاذ) کو ہوا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 367]
367۔ اردو حاشیہ: «شعا» وہ کپڑا ہوتا ہے جو بالخصوص جسم سے متصل ہو اور صحت نماز کے لیے کپڑے اور جگہ کا پاک ہونا شرط ہے۔ اگر چادر، کمبل، لحاف یا دری وغیرہ ناپاک ہو تو نماز صحیح نہیں ہو گی۔ ہاں اگر اعتماد ہو کہ کپڑا پاک ہے تو کوئی حرج نہیں۔ امام صاحب نے ”عورت کے کپڑوں“ کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ محض جسم سے «مُلامَسَت»(لگنے) کی وجہ سے کپڑا نجس نہیں ہوتا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 367
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 645
´مردوں کا عورتوں کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے شعار یا لحاف ۱؎ میں نماز نہیں پڑھتے تھے۔ عبیداللہ نے کہا: میرے والد (معاذ) کو شک ہوا ہے (کہ ام المؤمنین عائشہ نے لفظ: «شعرنا» کہا، یا: «لحفنا»)۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 645]
645۔ اردو حاشیہ: وہ کپڑے جو جسم کے ساتھ متصل ہوتے ہیں انہیں «شعار» اور جو ان کے اوپر ہوں انہیں «دثار» کہتے ہیں اور جیسے یہ مسئلہ پہلے (احادیث: 367 تا 370) میں گزر چکا ہے کہ ا کثر اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسی چادروں وغیرہ میں نماز نہ پڑھا کرتے تھے جو آپ کی عورتوں کے استعمال میں بھی ہوتی تھیں، مگر بعض اوقات ان میں نماز پڑھی بھی ہے، تو اس مسئلے میں وسعت ہے تاہم کپڑے کی طہارت کا یقین ہونا شرط ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 645