سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: محصورات اراضی اور امارت سے متعلق احکام و مسائل
Tribute, Spoils, and Rulership (Kitab Al-Kharaj, Wal-Fai Wal-Imarah)
25. باب مَا جَاءَ فِي خَبَرِ مَكَّةَ
25. باب: فتح مکہ کا بیان۔
Chapter: The Conquest Of Makkah.
حدیث نمبر: 3023
Save to word اعراب English
حدثنا الحسن بن الصباح، حدثنا إسماعيل يعني ابن عبد الكريم، حدثني إبراهيم بن عقيل بن معقل، عن ابيه، عن وهب بن منبه، قال: سالت جابرا هل غنموا يوم الفتح شيئا؟ قال: لا.
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْكَرِيمِ، حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَقِيلِ بْنِ مَعْقِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرًا هَلْ غَنِمُوا يَوْمَ الْفَتْحِ شَيْئًا؟ قَالَ: لَا.
وہب (وہب بن منبہ) کہتے ہیں میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا مسلمانوں کو فتح مکہ کے دن کچھ مال غنیمت ملا تھا؟ تو انہوں نے کہا: نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3135) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Wahb bin Munabbih said “I sked Jabir “Did they get any booty on the day of conquest (of Makkah)? He replied, No.
USC-MSA web (English) Reference: Book 19 , Number 3017


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3023 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3023  
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے بعض علماء کا استدلال ہے۔
کہ مکہ کی فتح بطور صلح ہوئی تھی۔
اور بعض علماء کہتے ہیں کہ نہیں یہ رسول اللہ ﷺ کا ان پر احسا ن تھا۔
اور یہی بات صحیح ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے اس ارض مقدس کو غنیمت یا فے قرار دینا گوارار نہ فرمایا۔
یہ ابتداء ہی سے اللہ کے دین کا مرکز تھا۔
اور یہیں سے وحی کا آغاز ہوا۔
یہیں وہ اولین جماعت بنی جو امت کا مرکز تھی۔
اسلام اور مسلمانوں کی یہاں واپسی کو اپنے ہی گھر کی طرف واپسی کے طور پر لیا گیا۔
یہاں کے باشندے جب اسلام میں داخل ہوگئے تو پورے اخلاص کے ساتھ داخل ہوئے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3023   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.