مخمر بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نحوست کوئی چیز نہیں، تین چیزوں میں برکت ہوتی ہے: عورت، گھوڑا اور گھر میں“۔
It was narrated from Hakim bin Mu'awiyah that his paternal uncle Mikhmar bin Mu'awiyah said:
"I heard the Messenger of Allah say: 'Do not believe in omens, and good fortune is only to be found in three things: A woman, a horse and a house."'
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1993
´جن چیزوں میں برکت اور نحوست کی بات کہی جاتی ہے ان کا بیان۔` مخمر بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”نحوست کوئی چیز نہیں، تین چیزوں میں برکت ہوتی ہے: عورت، گھوڑا اور گھر میں۔“[سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1993]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) نحوست کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کے بارے میں یہ تصور کرلیا جائے کہ اس سے فائدہ نہیں ہو سکتا: نقصان ہی نقصان کا خطرہ ہے یہ ایک غلط تصور ہے۔ بعض لوگ کہہ دیتے ہیں: جب سے اس عورت سے شادی کی ہے، کاروبار میں نقصان ہی ہو رہا ہے، یا جب سے اس گھرمیں رہائش اختیار کی ہے، کوئی نہ کوئی بیمار ہی رہتا ہے۔ بعض دفعہ ایسی چیز یا شخص کونقصان یا تکلیف کا سبب سمجھ لیا جاتاہے جس کا اس میں کوئی دخل نہیں۔ یہ توہمات اسلامی تعلیمات کےخلاف ہیں۔
(2) اللہ تعالی کسی شخص یا چیز میں انسان کے لیے فوائد رکھ دے تو یہ برکت اور اللہ کی رحمت ہے۔
(3) نحوست یا برکت سے مراد کسی چیز یا شخص کسے حاصل ہونے والی تکلیف یا راحت بھی ہو سکتی ہے، مثلاً: عورت اگرنیک سیرت، اطاعت گزار اور تمیز والی ہو تو یہ رحمت اور برکت ہے۔ اگر بدزبان، نافرمان اوربد سلیقہ ہو تو نحوست ہے۔ اسی طرح گھوڑا اگر تندرست، تیز رفتار اور مالک کا حکم وماننے والا ہو تو یہ بابرکت ہے۔ اگر اڑیل اورضدی ہو تو مصیبت ہے۔ گھر کشادہ ہو، ہمسائے اچھے ہوں تو بابرکت ہے، ورنہ تکلیف کاباعث ہے۔ اس انداز سے راحت یا مشکل کسی بھی چیز میں ہو سکتی ہے۔ لیکن ان تینوں چیزوں سے زیادہ کام پڑتا ہے، لہٰذاان کو خوبی اور خامی انسان کی راحت اور پریشانی کا زیادہ سبب بنتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1993