اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله، عن يونس، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله , ان رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم حدثه، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" إذا كان احدكم في الصلاة , فلا يرفع بصره إلى السماء ان يلتمع بصره". أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ , فَلَا يَرْفَعْ بَصَرَهُ إِلَى السَّمَاءِ أَنْ يُلْتَمَعَ بَصَرُهُ".
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو تو وہ اپنی نظروں کو آسمان کی طرف نہ اٹھائے، ایسا نہ ہو کہ اس کی نظر اچک لی جائے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 15634)، مسند احمد 3/441 و 5/295 (صحیح)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1195
´نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانے سے ممانعت کا بیان۔` ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو تو وہ اپنی نظروں کو آسمان کی طرف نہ اٹھائے، ایسا نہ ہو کہ اس کی نظر اچک لی جائے۔“[سنن نسائي/كتاب السهو/حدیث: 1195]
1195۔ اردو حاشیہ: ضروری نہیں کہ دنیا ہی میں اس فعل پر نظر اچک لی جائے بلکہ آخرت میں بھی یہ سزا مل سکتی ہے بلکہ زیادہ قرین قیاس یہی ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1195