الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
9. باب كَرَاهَةِ الشُّرُوعِ فِي نَافِلَةٍ بَعْدَ شُرُوعِ الْمُؤَذِّنِ:
9. باب: فرض شروع ہونے کے بعد نفل کا مکروہ ہونا۔ اس حکم میں سنت مؤکدہ مثلاً صبح اور ظہر کی سنتیں اور سنت غیر مؤکدہ برابر ہیں نیز نمازی کو امام کے ساتھ رکعت ملنے کا علم ہونا اور نہ ہونا برابر ہیں۔
حدیث نمبر: 1644
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا احمد بن حنبل ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ورقاء ، عن عمرو بن دينار ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا اقيمت الصلاة، فلا صلاة إلا المكتوبة ".وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ وَرْقَاءَ ، عَنِ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ ".
شعبہ نے ورقاء سے انھوں نے عمرو بن دینار سے، انھوں نے عطاء بن یسار سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، "جب نماز کے لئے اقامت ہوجائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کے لئے اقامت شروع ہو جائے تو فرض نماز کے سوا کوئی نماز نہ پڑھی جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 710
   سنن النسائى الصغرى866عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   سنن النسائى الصغرى867عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   صحيح مسلم1644عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   صحيح مسلم1646عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   جامع الترمذي421عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   سنن أبي داود1266عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   سنن ابن ماجه1151عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   المعجم الصغير للطبراني253عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة
   المعجم الصغير للطبراني176عبد الرحمن بن صخرإذا أقيمت الصلاة فلا صلاة إلا المكتوبة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 866  
´اقامت کے بعد نفل یا سنت پڑھنے کی کراہت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو سوائے فرض نماز کے اور کوئی نماز نہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 866]
866 ۔ اردو حاشیہ: جب کسی فرض نماز کی اقامت ہو جائے تو کوئی نفل یا کوئی فرض نماز شروع نہیں کی جا سکتی کیونکہ یہ جماعت کے اصول کے خلاف ہے اور اس سے جماعت کی اہمیت ختم ہو جائے گی، البتہ اگر کوئی شخص پہلے سے سنتیں وغیرہ پڑھ رہا ہے اور اسے جاری رکھنے میں فرض سے کچھ بھی فوت ہونے کا اندیشہ نہیں ہے (جیسے وہ تشہد میں ہو) تو علماء کی ایک رائے کے مطابق وہ نماز جاری رکھے اور جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے تاکہ فرض نماز باجماعت پڑھ سکے۔ اگر اسے خطرہ ہے کہ جاری رکھنے کی صورت میں کچھ فرض نماز جماعت سے رہ جائے گی یا کوئی رکعت فوت ہو جائے گی تو نماز منقطع کر دے اور جماعت کے ساتھ مل جائے جبکہ بہتر یہ ہے کہ جونہی اقامت شروع ہو، نماز ترک کر دی جائے، خواہ نماز کے کسی بھی مرحلے میں ہو کیونکہ «فَلَا صَلَاةَ» کی واضح نص سے معلوم ہوتا ہے کہ اسے شمار نہیں کیا جاتا اگرچہ بزعم خویش نماز جاری رکھے ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 866   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1151  
´فرض نماز کی اقامت کے بعد کوئی اور نماز نہ پڑھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب فرض نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو فرض نماز کے علاوہ کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔‏‏‏‏ اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے ہم مثل حدیث مروی ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1151]
اردو حاشہ:
فائدہگ:
جب جماعت کھڑی ہو تو اس کے ساتھ مل جانا چاہیے۔
اس وقت کوئی سنتیں یا نفل پڑھنا درست نہیں۔
بنا بریں اگرکوئی شخص سنتیں پڑھ رہا ہو۔
اورجماعت کھڑی ہو جائے تو سنتیں چھوڑ کرجماعت کے ساتھ مل جاناچاہیے۔
یہی بات راحج اور أقرب إلی الصواب ہے۔
البتہ بعض علماء کہتے ہیں کہ اگرسنتیں یا نوافل جو وہ ادا کررہا ہے تکبیر تحریمہ سے قبل مکمل ہونے کا یقین ہو تو وہ مکمل کرسکتا ہے ورنہ نہیں۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1151   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 421  
´جب جماعت کھڑی ہو جائے تو فرض کے سوا کوئی نماز جائز نہیں ہے۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جماعت کھڑی ہو جائے ۱؎ تو فرض نماز ۲؎ کے سوا کوئی نماز (جائز) نہیں ۳؎۔ [سنن ترمذي/أبواب السهو/حدیث: 421]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی اقامت شروع ہو جائے۔

2؎:
یعنی جس کے لیے اقامت کہی گئی ہے۔

3؎:
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ فرض نماز کے لیے تکبیر ہو جائے تو نفل پڑھنا جائز نہیں،
خواہ وہ رواتب ہی کیوں نہ ہوں،
بعض لوگوں نے فجر کی سنت کو اس سے مستثنیٰ کیا ہے،
لیکن یہ استثناء صحیح نہیں،
اس لیے کہ مسلم بن خالد کی روایت میں کہ جسے انہوں نے عمرو بن دینار سے روایت کی ہے مزید وارد ہے،
((قِيْلَ يَارَسُوْلَ اللهِ وَلَا رَكَعَتَي الْفَجْرَ قَالَ وَلَا رَكَعَتَي الْفَجْرِ)) اس کی تخریج ابن عدی نے کامل میں یحییٰ بن نصر بن حاجب کے ترجمہ میں کی ہے،
اور اس کی سند کو حسن کہا ہے،
اور ابو ہریرہ کی روایت جس کی تخریج بیہقی نے کی ہے اور جس میں ((إلَّا رَكَعَتَي الصُّبْحَ)) کا اضافہ ہے:
کا جواب یہ ہے کہ اس زیادتی کے متعلق بیہقی خود فرماتے ہیں هذِهِ الزِّيَادَةُ لَا أَصْلَ لَهَا یعنی یہ اضافہ بے بنیاد ہے اس کی سند میں حجاج بن نصر اور عباد بن کثیر ہیں یہ دونوں ضعیف ہیں،
اس لیے اس سے استدلال صحیح نہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 421   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1266  
´امام فجر پڑھا رہا ہو اور آدمی نے سنت نہ پڑھی ہو تو اس وقت نہ پڑھے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کھڑی ہو جائے تو سوائے فرض کے کوئی نماز نہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1266]
1266۔ اردو حاشیہ:
اس حدیث سے بھی جماعت کے ہوتے ہوئے سنتیں پڑھنے کی ممانعت کا اثبات ہوتا ہے اور بیہقی کی یہ روایت کہ جب جماعت کھڑی ہو جائے تو کوئی نماز نہیں سوائے فرض نماز کے الا یہ کہ صبح کی سنتیں ہوں۔ بالکل بے اصل اور ضعیف ہے۔ دیکھیے: [عون المعبود]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1266   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.