حدثني هناد بن السري ، حدثنا ابو الاحوص ، عن اشعث ، عن ابيه ، عن مسروق ، قال: سالت عائشة ، عن عمل رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: كان يحب الدائم، قال: قلت: اي حين كان يصلي؟ فقالت: " كان إذا سمع الصارخ، قام فصلى ".حَدَّثَنِي هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ ، عَنْ عَمَلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: كَانَ يُحِبُّ الدَّائِمَ، قَالَ: قُلْتُ: أَيَّ حِينٍ كَانَ يُصَلِّي؟ فَقَالَتْ: " كَانَ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ، قَامَ فَصَلَّى ".
مسروق نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا: آپ کو ہمیشہ کیا جانے والا عمل پسند تھا۔ میں نے کہا: آپ کس و قت نماز پڑھتے تھے؟تو انہو ں نے کہا: جب آپ مرغ کی آواز سنتے تو کھڑے ہوجاتے اور نماز پڑھتے۔
مسروق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا، آپصلی اللہ علیہ وسلم عمل پر دوام و ہمیشگی کو پسند فرماتے تھے، میں نے پوچھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم کس وقت نماز پڑھتے تھے؟ تو کہا، جب مرغ اذان دیتا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر نماز پڑھتے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1730
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: آپﷺ کبھی آدھی رات کو کبھی آدھی رات سے کچھ پہلے یا کچھ وقت بعد میں اٹھتے اور کبھی مرغ کی اذان پر اٹھتے اور وہ مرغ اذان آدھی رات کے بعد دیتا ہے۔