الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور
44. باب فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ وَآيَةِ الْكُرْسِيِّ:
44. باب: سورۃ کہف اور آیت الکرسی کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1885
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى ، عن الجريري ، عن ابي السليل ، عن عبد الله بن رباح الانصاري ، عن ابي بن كعب ، قال: قال رسول الله: " يا ابا المنذر، اتدري اي آية من كتاب الله معك اعظم؟ قال: قلت: الله ورسوله اعلم، قال: يا ابا المنذر، " اتدري اي آية من كتاب الله معك اعظم؟ قال: قلت: الله لا إله إلا هو الحي القيوم سورة البقرة آية 255 "، قال: فضرب في صدري، وقال: والله ليهنك العلم ابا المنذر.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، عَنِ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ أَبِي السَّلِيلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ الأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: " يَا أَبَا الْمُنْذِرِ، أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ مَعَكَ أَعْظَمُ؟ قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: يَا أَبَا الْمُنْذِرِ، " أَتَدْرِي أَيُّ آيَةٍ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ مَعَكَ أَعْظَمُ؟ قَالَ: قُلْتُ: اللَّهُ لا إِلَهَ إِلا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ سورة البقرة آية 255 "، قَالَ: فَضَرَبَ فِي صَدْرِي، وَقَالَ: وَاللَّهِ لِيَهْنِكَ الْعِلْمُ أَبَا الْمُنْذِرِ.
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے ابو منذر!کیا تم جانتے ہو کتاب اللہ کی کونسی آیت، جو تمھارے پاس ہے، سب سے عظیم ہے؟"کہا: میں نے عرض کی: اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ جانتے ہیں۔آپ نے (دوبارہ) فرمایا: "اے ابو منذر! کیا تم جانتے ہو اللہ کی کتاب کی کونسی آیت جو تمہارے پاس ہے، سب سے عظمت والی ہے؟"کہا: میں نے عرض کیاللَّہُ لَا إِلہ إِلَّا ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ کہا: تو آپ نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: اللہ کی قسم!ابو منذر! تمھیں یہ علم مبارک ہو۔"
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو المنذر! کیا تم جانتےہو کہ تمھارے پاس کتاب اللہ کی کونسی آیت، سب سے عظیم ہے؟ میں نے عرض کیا، اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو ہی خوب علم ہے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابو المنذر! کیا تم جانتے ہو، اللہ کی کتاب کی کونسی آیت تمہارے نزدیک، سب سے زیادہ عظمت والی ہے؟ میں نے عرض کیا ﴿اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ ﴾ تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے پر ہاتھ مارا اور فرمایا: ابو المنذر! تمھیں علم مبارک ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 810
   صحيح مسلم1885أبي بن كعبأي آية من كتاب الله معك أعظم قال قلت الله ورسوله أعلم قال يا أبا المنذر أتدري أي آية من كتاب الله معك أعظم قال قلت الله لا إله إلا هو الحي القيوم
   سنن أبي داود1460أبي بن كعبأي آية معك من كتاب الله أعظم قال قلت الله ورسوله أعلم قال أبا المنذر أي آية معك من كتاب الله أعظم قال قلت الله لا إله إلا هو الحي القيوم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1460  
´آیت الکرسی کی فضیلت کا بیان۔`
ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابومنذر! ۱؎ کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے نزدیک سب سے باعظمت ۲؎ ہے؟، میں نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: ابومنذر! کتاب اللہ کی کون سی آیت تمہارے نزدیک سب سے بڑی ہے؟، میں نے عرض کیا: «الله لا إله إلا هو الحي القيوم»، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سینے کو تھپتھپایا اور فرمایا: اے ابومنذر! تمہیں علم مبارک ہو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الوتر /حدیث: 1460]
1460. اردو حاشیہ:
➊ یہ حدیث آیۃ الکرسی کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔
➋ آیۃ الکرسی دیگر عام آیات کی نسبت سے لمبی ہونے کے ساتھ ساتھ معانی فضیلت وثواب کے لہاظ سے بہت بڑی ہے۔ کیونکہ یہ اللہ عزوجل کی صفات پر مشتمل ہے۔
➌ علم اللہ تعالیٰ کی خاص دین ہے۔ جسے وہ عنایت فرما دے۔ اور بالخصوص قرآن وسنت کا علم۔
➍ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھے۔ اس کو موت کے علاوہ کوئی چیز جنت میں جانے سے مانع نہیں ہے۔ [السنن الکبریٰ للنسائي، عمل الیوم واللیة، حدیث: 9928]
➎ یہ حدیث تعظیم رسولﷺ پر بھی دلالت کرتی ہے۔
➏ اس سےقرآن مقدس کے بعض حصے کی بعض پر فضیلت ثابت ہوتی ہے۔
➐ دینی مصلحت کی بناء پر کسی شخص کی منہ پر مدح سرائی جائز ہے۔ جب کہ اس کے خود پسندی اور تکبر میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔ واللہ أعلم
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1460   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1885  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
قرآن مجید کی آیات کلام الٰہی ہونے کے اعتبار سے یکساں حیثیت اور مقام کی حامل ہیں لیکن اپنے مضامین و مطالب کے اعتبار سے ان کے اجرو ثواب میں فرق ہے مثلاً ایک طرف سورہ لہب ہے جس میں ابو لہب کی بد انجامی اور بد کاری کا تذکرہ ہے اور دوسری طرف سورہ اخلاص ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی صفات وحدانیت کا ذکر ہے تو ان دونوں کے مضامین میں زمین وآسمان کا فرق ہے،
اس لیے ان کا اجرو ثواب کیسے یکساں ہو سکتا ہے؟ اس طرح قرآن مجید کی تمام آیات سے آیت الکرسی میں اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات کا سب سے زیادہ (سترہ دفعہ)
تذکرہ ہے اور یہ تمام آیات قرآن کی سردار ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1885   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.