الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جمعہ کے بیان میں
The Book of Al-Jumuah (Friday)
23. بَابُ يُؤَذِّنُ الإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ إِذَا سَمِعَ النِّدَاءَ:
23. باب: امام منبر پر بیٹھے بیٹھے اذان سن کر اس کا جواب دے۔
(23) Chapter. The Imam, while sitting on the pulpit, repeats the wordings of the Adhan when he hears it.
حدیث نمبر: 914
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا بن مقاتل، قال: اخبرنا عبد الله، قال: اخبرنا ابو بكر بن عثمان بن سهل بن حنيف، عن ابي امامة بن سهل بن حنيف، قال: سمعت معاوية بن ابي سفيان وهو جالس على المنبر اذن المؤذن، قال: الله اكبر الله اكبر، قال معاوية: الله اكبر الله اكبر، قال: اشهد ان لا إله إلا الله، فقال معاوية: وانا، فقال: اشهد ان محمدا رسول الله، فقال معاوية: وانا، فلما ان قضى التاذين، قال:" يا ايها الناس، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على هذا المجلس حين اذن المؤذن يقول ما سمعتم مني من مقالتي".حَدَّثَنَا بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ وَهُوَ جَالِسٌ عَلَى الْمِنْبَرِ أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ، قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ مُعَاوِيَةُ: اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ: وَأَنَا، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، فَقَالَ مُعَاوِيَةُ: وَأَنَا، فَلَمَّا أَنْ قَضَى التَّأْذِينَ، قَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى هَذَا الْمَجْلِسِ حِينَ أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ يَقُولُ مَا سَمِعْتُمْ مِنِّي مِنْ مَقَالَتِي".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ ہمیں ابوبکر بن عثمان بن سہل بن حنیف نے خبر دی، انہیں ابوامامہ بن سہل بن حنیف نے، انہوں نے کہا میں نے معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کو دیکھا آپ منبر پر بیٹھے، مؤذن نے اذان دی «الله أكبر الله أكبر‏» معاویہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا «الله أكبر الله أكبر‏» مؤذن نے کہا «أشهد أن لا إله إلا الله‏» معاویہ نے جواب دیا «وأنا‏» اور میں بھی توحید کی گواہی دیتا ہوں مؤذن نے کہا «أشهد أن محمدا رسول الله‏» معاویہ نے جواب دیا «وأنا‏» اور میں بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دیتا ہوں جب مؤذن اذان کہہ چکا تو آپ نے کہا حاضرین! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اسی جگہ یعنی منبر پر آپ بیٹھے تھے مؤذن نے اذان دی تو آپ یہی فرما رہے تھے جو تم نے مجھ کو کہتے سنا۔

Narrated Abu Umama bin Sahl bin Hunaif: I heard Muawiya bin Abi Sufyan (repeating the statements of the Adhan) while he was sitting on the pulpit. When the Mu'adh-dhin pronounced the Adhan saying, "Allahu-Akbar, Allahu Akbar", Muawiya said: "Allah Akbar, Allahu Akbar." And when the Mu'adh-dhin said, "Ash-hadu an la ilaha illal-lah (I testify that none has the right to be worshipped but Allah)", Muawiya said, "And (so do) I". When he said, "Ash-hadu anna Muhammadan Rasulullah" (I testify that Muhammad is Allah's Apostle), Muawiya said, "And (so do) I". When the Adhan was finished, Muawiya said, "O people, when the Mu'adh-dhin pronounced the Adhan I heard Allah's Apostle on this very pulpit saying what you have just heard me saying".
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 13, Number 37

   صحيح البخاري914معاوية بن صخرأذن المؤذن قال الله أكبر الله أكبر قال معاوية الله أكبر الله أكبر قال أشهد أن لا إله إلا الله فقال معاوية وأنا فقال أشهد أن محمدا رسول الله فقال معاوية وأنا فلما أن قضى التأذين
   سنن النسائى الصغرى678معاوية بن صخرحي على الصلاة قال لا حول ولا قوة إلا بالله فلما قال حي على الفلاح قال لا حول ولا قوة إلا بالله وقال بعد ذلك ما قال المؤذن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:914  
914. حضرت معاویہ بن ابی سفیان ؓ سے روایت ہے کہ وہ جمعہ کے دن منبر پر تشریف فرما تھے تو مؤذن نے اذان دی۔ جب اس نے الله أكبر الله أكبر کہا تو حضرت معاویہ ؓ نے الله أكبر الله أكبر کہا: جب اس نے أشهد أن لا إله إلا الله کہا تو حضرت معاویہ ؓ نے کہا: میں بھی یہ گواہی دیتا ہوں۔ پھر اس نے أشهد أن محمدا رسول الله کہا تو حضرت معاویہ ؓ نے کہا: میں بھی یہی گواہی دیتا ہوں۔ پھر اذان ختم ہو گئی تو حضرت معاویہ ؓ نے کہا: اے لوگو! میں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی مقام پر سنا کہ جب مؤذن نے اذان دی تو آپ بھی وہی فرماتے تھے جو تم نے مجھے کہتے ہوئے سنا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:914]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے امام اور خطیب کے لیے اذان کے جواب کا استحباب معلوم ہوتا ہے، دوسرے لوگوں کو بھی اذان کا جواب دینا چاہیے، نیز معلوم ہوا کہ امام اگرچہ منبر پر فروکش ہو تو بھی تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری رکھ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ شہادتین کا جواب صرف ضمیر متکلم سے بھی دیا جا سکتا ہے، چنانچہ امام ابن حبان ؒ نے اپنی صحیح میں اس کے متعلق مستقل عنوان قائم کیا ہے۔
(صحیح ابن حبان: 97/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 914   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.