الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
بارش طلب کرنے کی نماز
The Book of Prayer - Rain
2. باب الدُّعَاءِ فِي الاِسْتِسْقَاءِ:
2. باب: نماز استسقاء کے موقع پر دعا مانگنا۔
حدیث نمبر: 2080
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني عبد الاعلى بن حماد ، ومحمد بن ابي بكر المقدمي ، قالا: حدثنا معتمر ، حدثنا عبيد الله ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة، فقام إليه الناس فصاحوا، وقالوا: يا نبي الله قحط المطر واحمر الشجر وهلكت البهائم، وساق الحديث، وفيه من رواية عبد الاعلى: " فتقشعت، عن المدينة فجعلت تمطر حواليها، وما تمطر بالمدينة قطرة، فنظرت إلى المدينة وإنها لفي مثل الإكليل ".وحَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا، وَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَحَطَ الْمَطَرُ وَاحْمَرَّ الشَّجَرُ وَهَلَكَتِ الْبَهَائِمُ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَفِيهِ مِنْ رِوَايَةِ عَبْدِ الْأَعْلَى: " فَتَقَشَّعَتْ، عَنْ الْمَدِينَةِ فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوَالَيْهَا، وَمَا تُمْطِرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً، فَنَظَرْتُ إِلَى الْمَدِينَةِ وَإِنَّهَا لَفِي مِثْلِ الْإِكْلِيلِ ".
عبدالاعلیٰ بن حماد اور محمد بن ابی بکر مقدمی نے کہا: ہمیں معتمر نے حدیث بیا ن کی، انھوں نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے ثابت بنانی سے اور انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ لوگ آپ کے سامنے کھڑے ہوگئے، (بات شروع کرنے والے بدو کے ساتھ دوسرے بھی شامل ہوگئے) وہ فریاد کرنے لگے اور کہنے لگے: اےاللہ کے نبی!بارش بندہوگئی، درختوں (کے پتے سوکھ کر) سرخ ہوگئے اور مویشی ہلاک ہوگئے۔۔۔اور (آگے مذکورہ بالا حدیث کے مانند) حدیث بیان کی۔اس میں عبدالاعلیٰ کی روایت سے یہ (الفاظ) ہیں: مدینہ سے بادل چھٹ گئے اور اس کے ارد گرد بارش برسانے لگے جبکہ مدینہ میں ایک قطرہ بھی نہیں برس رہاتھا میں نے مدینہ کو دیکھا وہ ایک طرح کے تاج کے اندر (بارش سے محفوظ) تھا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ لوگ کھڑے ہو کر آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پکارنے لگے اور اےاللہ کے نبی! بارش بند ہوگئی، پودے سرخ ہو گئے یا درختوں کے پتے سوکھ گئے اور مویشی مرنے لگے۔۔۔ آگے مذکورہ بالا حدیث ہے اور عبدالاعلیٰ کی روایت میں ہے مدینہ سے بادل چھٹ گئے اور اس کے ارد گرد بارش برسانے لگے اور مدینہ میں ایک قطرہ بھی نہیں برس رہاتھا میں نے مدینہ کو دیکھا وہ ایک دائرہ یا ٹوپی کی طرح اندر سے بارش سے محفوظ تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 897

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2080  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
قَحَطَ الْمَطَر:
بارش رک گئی۔
(2)
احْمَرَّ الشَّجَرُ:
بارش نہ ہونے سے پتے خشک ہو گئے یا ہریالی ختم ہو گئی۔
کیونکہ شجر کا اطلاق ہر قسم کی نباتات پر ہو جاتا ہے۔
(3)
تَقَشَّعَتْ:
بادل چھٹ گئے۔
مطلع صاف ہو گیا۔
(4)
اكليل:
پٹی،
کسی چیز کو ہر طرف سے گھیرنے والی۔
اس لیے ٹوپی اور تاج پر اس کا اطلاق ہو جاتا ہے۔
جس طرح سر پر تاج،
ہیٹ یا ٹوپی ہو تو وہ بارش سے محفوظ ہوتا ہے۔
اسی طرح مدینہ بارش سے محفوظ ہو گیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2080   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.