الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
9. باب الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ:
9. باب: میت کو اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 2142
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، جميعا، عن ابن بشر ، قال ابو بكر: حدثنا محمد بن بشر العبدي ، عن عبيد الله بن عمر ، قال: حدثنا نافع ، عن عبد الله ، ان حفصة بكت على عمر ، فقال: مهلا يا بنية، الم تعلمي ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن الميت يعذب ببكاء اهله عليه ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ بِشْرٍ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا نَافِعٌ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ حَفْصَةَ بَكَتْ عَلَى عُمَرَ ، فَقَالَ: مَهْلًا يَا بُنَيَّةُ، أَلَمْ تَعْلَمِي أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ ".
نافع نے حضرت عبد اللہ (بن عمر) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سید نا عمر رضی اللہ عنہ (کی حالت) پر رونے لگیں تو انھوں نے کہا: اے میری بیٹی!رک جا ؤ کیا تمھیں معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: "میت کو اس پر اس کے گھروالوں کی آہ و بکا سے عذاب دیا جا تا ہے-
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا،حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ (کی حالت کودیکھ کر ان کی زندگی سے مایوس ہوکر) ان پر رونے لگیں، تو انہوں نے کہا، اے میری بیٹی! رک جاؤ،کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: میت کو اس کے گھروالوں کے رونے کے سبب عذاب دیا جاتا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 927
   سنن النسائى الصغرى1849عبد الله بن عمرالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   سنن النسائى الصغرى1851عبد الله بن عمريعذب الميت ببكاء أهله عليه
   سنن النسائى الصغرى1854عبد الله بن عمرالميت يعذب في قبره بالنياحة عليه
   سنن النسائى الصغرى1856عبد الله بن عمرصاحب القبر ليعذب وإن أهله يبكون عليه
   صحيح البخاري1292عبد الله بن عمرالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح البخاري1304عبد الله بن عمرالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   صحيح مسلم2142عبد الله بن عمرالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   صحيح مسلم2143عبد الله بن عمرالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح مسلم2144عبد الله بن عمرالميت يعذب في قبره بما نيح عليه
   صحيح مسلم2152عبد الله بن عمرالميت يعذب ببكاء الحي
   صحيح مسلم2145عبد الله بن عمرالميت ليعذب ببكاء الحي
   جامع الترمذي1002عبد الله بن عمرالميت يعذب ببكاء أهله عليه
   سنن ابن ماجه1593عبد الله بن عمرالميت يعذب بما نيح عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1593  
´میت پر نوحہ خوانی سے اس کو عذاب ہوتا ہے۔`
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میت پر نوحہ کرنے کی وجہ سے اسے عذاب دیا جاتا ہے ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1593]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اگر مرنے والے نے یہ وصیت کی ہو کہ میرے مرنے پر نوحہ کیا جائے۔
تو وہ نوحہ کرنے والیوں کے گناہ میں شریک ہے۔
اس لئے سزا کا مستحق ہے۔
اسی طرح اگر اس کے خاندان میں بین کرنے، بال نوچنے، گریبان چاک کرنے، اور اس طرح کی حرکات کا رواج ہو۔
اور وہ انہیں منع نہ کرے۔
بلکہ اپنے قول وفعل سے اس کی حوصلہ افزائی کرے۔
تب بھی زندوں کےنوحہ کرنے کی وجہ سے اس مردے کو عذاب ہوگا۔
البتہ اگر فوت ہونے والا شخص ان کاموں کو پسند نہیں کرتا تھا۔
نہ اس کی حوصلہ افزائی کرتا تھا۔
بلکہ منع کیا کرتا تھا تو اب دوسرے کے اعمال کی ذمہ داری اس پر نہیں اس لئے اسے عذاب نہیں ہوگا۔ 2۔
ممکن ہے حدیث کا یہ مطلب ہو۔
کہ نوحہ کرنے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے۔
اسے اس بات پر دکھ ہوتا ہے کہ اس کی وفات پر ناجائز کام کیے جارہے ہیں۔
واللہ أعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1593   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.