الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
30. باب فَضْلِ إِخْفَاءِ الصَّدَقَةِ:
30. باب: صدقہ کو چھپا کر دینے کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of concealing (what is given in) charity
حدیث نمبر: 2380
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، ومحمد بن المثنى جميعا، عن يحيى القطان ، قال زهير: حدثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله ، اخبرني خبيب بن عبد الرحمن ، عن حفص بن عاصم ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله: الإمام العادل، وشاب نشا بعبادة الله، ورجل قلبه معلق في المساجد، ورجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه، ورجل دعته امراة ذات منصب وجمال، فقال: إني اخاف الله، ورجل تصدق بصدقة فاخفاها حتى لا تعلم يمينه ما تنفق شماله، ورجل ذكر الله خاليا ففاضت عيناه "،حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى جميعا، عَنْ يَحْيَى الْقَطَّانِ ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ: الْإِمَامُ الْعَادِلُ، وَشَابٌّ نَشَأَ بِعِبَادَةِ اللَّهِ، وَرَجُلٌ قَلْبُهُ مُعَلَّقٌ فِي الْمَسَاجِدِ، وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ اجْتَمَعَا عَلَيْهِ وَتَفَرَّقَا عَلَيْهِ، وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ، فَقَالَ: إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ، وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّى لَا تَعْلَمَ يَمِينُهُ مَا تُنْفِقُ شِمَالُهُ، وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ "،
عبید اللہ سے روایت ہے کہا: مجھے خبیب بن عبد الرحمٰن نے حفص بن عاصم سے خبردی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سات قسم کے لو گو ں کو اللہ تعا لیٰ اس دن اپنے سائے میں سایہ مہیا کرے گا جس دن کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہو گا عدل کرنے والا حکمران اور وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت کے ساتھ پروان چڑھا اور وہ آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا ہواہے اور ایسے دو آدمی جنھوں نے اللہ کی خا طر ایک دوسرے سے محبت کی اسی پر اکٹھے ہو ئے اور اسی پر جدا ہو ئے اور ایسا آدمی جسے مرتبے اور حسن والی عورت نے (گناہ کی) دعوت دی تو اس (آدمی) نے کہا: میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ آدمی جس نے چھپا کر صدقہ کیا حتیٰ کہ اس کا با یا ں ہا تھ جو کچھ خرچ کر رہا ہے اسے دایاں نہیں جا نتا اور وہ آدمی جس نے تنہا ئی میں اللہ کو یا د کیا تو اس کی آنکھیں بہنے لگیں-
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ اس دن اپنے سایہ میں جگہ دے گا جس دن اس کے سایہ کے سوا کوئی سایہ نہیں ہو گا۔ عادل امام وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں پروان چڑھاوہ آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا ہوا ہےوہ دو آدمی جو اللہ کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اسی پر جمع ہوتے ہیں اور اسی پر الگ ہوتے ہیں (ہر حالت میں ایک دوسرے سے اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں)اور ایسا آدمی جسے منصب دار (حسب و نسب والی) حسین عورت بذات خود دعوت بدکاری دے اور وہ (دل و زبان سے) کہہ دے میں اللہ سے ڈرتا ہوں اوروہ آدمی جس نے اس انداز سے صدقہ کیا کہ اس کے بائیں کے خرچ سے دایاں آگاہ نہیں۔ (ترتیب الٹ گئی ہے اصل میں ہے دائیں کے خرچ سے بایاں واقف نہیں) اور وہ آدمی جس نے اللہ کو تنہائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہ نکلے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1031
   صحيح مسلم2380سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله الإمام العادل شاب نشأ بعبادة الله رجل قلبه معلق في المساجد رجلان تحابا في الله اجتمعا عليه وتفرقا عليه رجل دعته امرأة ذات منصب وجمال فقال إني أخاف الله رجل تصدق بصدقة فأخفاها حتى لا تعلم يمينه ما تنف
   جامع الترمذي2391سبعة يظلهم الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله إمام عادل وشاب نشأ بعبادة الله ورجل كان قلبه معلقا بالمسجد إذا خرج منه حتى يعود إليه ورجلان تحابا في الله فاجتمعا على ذلك وتفرقا ورجل ذكر الله خاليا ففاضت عيناه ورجل دعته امرأة ذات حسب وجمال فقال إني أخ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2391  
´اللہ کی خاطر محبت کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ یا ابو سعید خدری رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سات قسم کے لوگ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اس دن کہ جب اس کے (عرش کے) سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گا اپنے عرش کے سائے میں جگہ دے گا: ان میں سے ایک انصاف کرنے والا حکمراں ہے، دوسرا وہ نوجوان ہے جو اللہ کی عبادت میں پلا بڑھا ۱؎، تیسرا وہ شخص ہے جس کا دل مسجد میں لگا ہوا ہو ۲؎ چوتھا وہ دو آدمی جنہوں نے صرف اللہ کی رضا کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ محبت کی، اسی کے واسطے جمع ہوتے ہیں اور اسی کے واسطے الگ ہوتے ہیں ۳؎، پانچواں وہ آدمی جو تنہائی میں اللہ کا ذکر کرے ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2391]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی بچپن سے ہی اس کی تربیت اسلامی خطوط پرہوئی اورجوانی کی آنکھیں کھولتے ہی وہ اللہ کی عبادت کوسمجھتا تھا اورپھروہ اس پرکاربند رہا۔

2؎:
یعنی وہ اس انتظارمیں رہے کہ کب اذان ہواوروہ نمازپڑھنے کے لیے مسجد میں جائے۔

3؎:
یعنی ان کے اکٹھا ہونے اورجدا ہونے کی بنیاد دین ہے،
گویا دین کی پابندی انہیں ایک دوسرے سے وابستہ رکھتی ہے اوردین سے انحراف انہیں باہم جدا کر دیتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2391   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2380  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث کا مقصد ان تمام امور خیر کی تلقین اور ترغیب دینا ہے اور امام سے مقصود صاحب منصب عہدہ ہے جس سے وہ کسی کو نفع یا نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اگرچہ درجات و مراتب میں فرق ہے اپنے عہدہ کے مطابق سایہ ملے گا ظل کی اللہ کی طرف نسبت محض تشریف و تعظیم کے لیے ہے جیسے بیت اللہ ناقۃاللہ اصل مقصد اللہ کے عرش کا سایہ ہے جیسا کہ بعض روایات میں اس کی صراحت موجود ہے۔
(منة المنعم ج 2 ص112 حاشیہ نمبر91)
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 2380   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.