الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
47. باب الإِفَاضَةِ مِنْ عَرَفَاتٍ إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ وَاسْتِحْبَابِ صَلاَتَيِ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ جَمْعًا بِالْمُزْدَلِفَةِ فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ:
47. باب: عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کا استحباب۔
Chapter: Departing from 'Arafat to Al-Muzdalifah. It is recommended to pray Maghrib and 'Isha together in Al-Muzdalifah on this night
حدیث نمبر: 3106
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا وحدثنا ابو الربيع الزهراني ، وقتيبة بن سعيد ، جميعا عن حماد بن زيد ، قال ابو الربيع: حدثنا حماد ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، قال سئل اسامة، وانا شاهد، او قال: سالت اسامة بن زيد ، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم اردفه من عرفات، قلت: كيف كان يسير رسول الله صلى الله عليه وسلم حين افاض من عرفة؟ قال: " كان يسير العنق، فإذا وجد فجوة نص ".وحَدَّثَنَا وحَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، جميعا عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ أَبُو الرَّبِيعِ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ، وَأَنَا شَاهِدٌ، أَوَ قَالَ: سَأَلْتُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْدَفَهُ مِنْ عَرَفَاتٍ، قُلْتُ: كَيْفَ كَانَ يَسِيرُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ؟ قَالَ: " كَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ، فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ ".
ہمیں حماد بن زید نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں ہشام نے اپنے والد (عروہ) سے حدیث بیا ن کی، انھوں نے کہا: حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیااور میں موجود تھا۔یا کہا: میں نے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے سوال کیا۔اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفات سے (واپسی پر) انھیں اپنے ساتھ پیچھے سوار کیا تھا۔میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب عرفہ سے لوٹے تو آپ کیسے چل رہے تھے؟کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے درجے کی تیز رفتاری سے چلتے تھے، جب کشادہ جگہ پاتے تو (سواری کو) تیز دوڑاتے۔
ہشام اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ میری موجودگی میں اسامہ سے پوچھا گیا، یا میں نے اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے عرفات سے واپسی پر اپنے پیچھے سوار کیا تھا، میں نے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات سے واپسی کے وقت کیسے چلتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، معمولی تیز رفتار چل رہے تھے، جب کچھ کشادہ جگہ آتی تو تیزی میں اضافہ کر دیتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1286


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.