الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: سورج گہن کے متعلق بیان
The Book of The Eclipses.
3. بَابُ النِّدَاءِ بِالصَّلاَةُ جَامِعَةٌ فِي الْكُسُوفِ:
3. باب: گرہن کے وقت یوں پکارنا کہ نماز کے لیے اکٹھے ہو جاؤ، جماعت سے نماز پڑھو۔
(3) Chapter. Making a loud announcement of As-Salat (the prayer) in congregation for eclipse.
حدیث نمبر: 1045
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا إسحاق، قال: اخبرنا يحيى بن صالح، قال: حدثنا معاوية بن سلام بن ابي سلام الحبشي الدمشقي، قال: حدثنا يحيى بن ابي كثير، قال: اخبرني ابو سلمة بن عبد الرحمن بن عوف الزهري، عن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما، قال:" لما كسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم نودي إن الصلاة جامعة".حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامِ بْنِ أَبِي سَلَّامٍ الْحَبَشِيُّ الدِّمَشْقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" لَمَّا كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نُودِيَ إِنَّ الصَّلَاةَ جَامِعَةٌ".
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں یحییٰ بن صالح نے خبر دی، انہوں نے کہا کہ ہم سے معاویہ بن سلام بن ابی سلام رحمہ اللہ تعالیٰ حبشی دمشقی نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف زہری نے خبر دی، ان سے عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن لگا تو یہ اعلان کیا گیا کہ نماز ہونے والی ہے۔

Narrated `Abdullah bin `Amr: "When the sun eclipsed in the lifetime of Allah's Apostle an announcement was made that a prayer was to be offered in congregation."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 18, Number 155

   صحيح البخاري1051عبد الله بن عمرولما كسفت الشمس على عهد رسول الله نودي إن الصلاة جامعة فركع النبي ركعتين في سجدة ثم قام فركع ركعتين في سجدة ثم جلس ثم جلي عن الشمس
   صحيح البخاري1045عبد الله بن عمرولما كسفت الشمس على عهد رسول الله نودي إن الصلاة جامعة
   صحيح مسلم2113عبد الله بن عمرولما انكسفت الشمس على عهد رسول الله نودي ب الصلاة جامعة فركع رسول الله ركعتين في سجدة ثم قام فركع ركعتين في سجدة ثم جلي عن الشمس فقالت عائشة ما ركعت ركوعا قط ولا سجدت سجودا قط كان أطول منه
   سنن النسائى الصغرى1481عبد الله بن عمروكسفت الشمس فركع رسول الله ركعتين وسجدتين ثم قام فركع ركعتين وسجدتين ثم جلي عن الشمس
   سنن النسائى الصغرى1483عبد الله بن عمروالشمس والقمر آيتان من آيات الله إذا رأيتم كسوف أحدهما فاسعوا إلى ذكر الله
   سنن النسائى الصغرى1480عبد الله بن عمروصلى رسول الله بالناس ركعتين وسجدة ثم قام فصلى ركعتين وسجدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1045  
1045. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جب سورج گہن ہوا تو یوں اعلان کیا گیا: الصلاة جامعة۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1045]
حدیث حاشیہ:
مقصد باب یہ ہے کہ گرہن کی نماز کے لیے اذان نہیں دی جاتی مگر لوگوں میں اس طورپر اعلان کرانا کہ نماز گرہن جماعت سے ادا کی جانے والی ہے لہٰذا لوگو شرکت کے لیے تیار ہو جاؤ اس طرح پر اعلان کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ ایسا اعلان کرانا حدیث ذیل سے ثابت ہے، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ گرہن کی نماز خاص اہتمام جماعت کے ساتھ پڑھنی چاہیے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1045   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1045  
1045. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جب سورج گہن ہوا تو یوں اعلان کیا گیا: الصلاة جامعة۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1045]
حدیث حاشیہ:
(1)
گرہن کی نماز کے لیے اذان دی جاتی ہے نہ اقامت، تاہم عمومی طور پر اعلان کرنا مشروع ہے تاکہ لوگوں کو اطلاع ہو جائے، پھر اسے خاص اہتمام کے ساتھ باجماعت ادا کیا جائے۔
سورج گرہن کے وقت پر ہر شخص متنبہ نہیں ہو سکتا، اس لیے ابتدائی طور پر لوگوں کو اطلاع دینے میں چنداں حرج نہیں۔
(2)
حافظ ابن حجر ؒ نے حضرت عائشہ ؓ سے ایک روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے لیے باقاعدہ ایک اعلان کرنے والے کو تعینات کیا کہ وہ مدینے کے گلی کوچوں میں اس کا اعلان کرے۔
ابن دقیق العید ؒ نے لکھا ہے کہ یہ حدیث اس اعلان کے استحباب پر کھلی دلیل ہے۔
(فتح الباري: 687/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1045   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.