الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
15. باب الصَّرْفِ وَبَيْعِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ نَقْدًا:
15. باب: بیع صرف اور سونے کی چاندی کے ساتھ نقد بیع۔
حدیث نمبر: 4068
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب ، وواصل بن عبد الاعلى ، قالا: حدثنا ابن فضيل ، عن ابيه عن ابن ابي نعم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " بالذهب وزنا بوزن مثلا بمثل، والفضة بالفضة وزنا بوزن مثلا بمثل، فمن زاد او استزاد فهو ربا ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " بِالذَّهَبِ وَزْنًا بِوَزْنٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ، وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ وَزْنًا بِوَزْنٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ، فَمَنْ زَادَ أَوِ اسْتَزَادَ فَهُوَ رِبًا ".
ابن ابی نُعیم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سونے کے عوض سونے کی بیع ہم وزن اور مثل بمثل (ایک جیسی) ہے اور چاندی کے عوض چاندی ہم وزن اور مثل بمثل ہے۔ جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا تو وہ سود ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونا، سونے کے عوض ہم وزن ہوں گے، برابر، برابر ہوں گے اور چاندی، چاندی کے عوض، ہم وزن، برابر، برابر ہوں گے، تو جس نے زیادہ لیا، یا زیادہ وصول کیا، تو اس نے سودی معاملہ کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1588
   صحيح مسلم4069عبد الرحمن بن صخرالدينار بالدينار لا فضل بينهما الدرهم بالدرهم لا فضل بينهما
   صحيح مسلم4066عبد الرحمن بن صخرالتمر بالتمر الحنطة بالحنطة الشعير بالشعير الملح بالملح مثلا بمثل يدا بيد من زاد فقد أربى إلا ما اختلفت ألوانه
   صحيح مسلم4068عبد الرحمن بن صخرالذهب وزنا بوزن مثلا بمثل الفضة بالفضة وزنا بوزن مثلا بمثل من زاد فهو ربا
   سنن ابن ماجه2255عبد الرحمن بن صخرالفضة بالفضة الذهب بالذهب الشعير بالشعير الحنطة بالحنطة مثلا بمثل
   سنن النسائى الصغرى4563عبد الرحمن بن صخرالتمر بالتمر الحنطة بالحنطة الشعير بالشعير الملح بالملح يدا بيد من زاد فقد أربى إلا ما اختلفت ألوانه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم515عبد الرحمن بن صخرلدينار بالدينار، والدرهم بالدرهم، لا فضل بينهما

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 515  
´خرید و فروخت برابر برابر ہے`
«. . . مالك عن موسى بن ابى تميم عن سعيد بن يسار عن ابى هريرة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: الدينار بالدينار، والدرهم بالدرهم، لا فضل بينهما . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دینار دینار کے بدلے اور درہم درہم کے بدلے (برابر برابر ہوں) ان کے درمیان کوئی اضافہ نہ ہو . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 515]

تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 588/85، من حديث ما لك به]
تفقه:
➊ سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک سنار نے پوچھا: میں سونا ڈھال کر (زیور بناتا ہوں) پھر اس کے وزن سے زیادہ قیمت پر دیتا ہوں اور یہ زیادہ قیمت (اضافہ) اپنی محنت کے بدلے میں لیتا ہوں؟ تو انہوں نے اس سنارکو منع کیا۔ وہ بار بار پوچھتا رہا اور آپ اسے منع کرتے رہے حتیٰ کہ سواری پر سوار ہونے کے لئے مسجد کے دروازے تک پہنچ گئے پھر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: دینار دینار کے بدلے اور درہم درہم کے بدلے، اس میں کوئی زیادتی نہ ہو، یہی ہم سے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عہد و پیان ہے اور یہی ہماراتم سے عہد و پیان ہے۔ [الموطا 633/2 ح 1362، وسنده صحيح]
● نیز دیکھتے [الموطأ حديث: 153]
➋ سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے ایک دفعہ سونے چاندی کا ایک برتن، اس کے وزن سے زیادہ قیمت پر بیچا تو سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے انھیں کہا: میں نے رسول اللہ کو اس سے منع کرتے ہوئے سنا ہے الا یہ کہ وہ برابر برابر ہو۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہے تو ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے کہا: معاویہ کے معاملے میں کون میرا عذر مانتا ہے، میں اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سناتا ہوں اور وہ مجھے اپنی رائے سناتا ہے۔ میں اس علاقے میں ہی نہیں رہوں گا جس میں(اے معاویہ!) تم رہتے ہو۔ پھر ابوالدرداء رضی اللہ عنہ ((مدینہ میں) عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور یہ قصہ سنایا تو انہوں نے معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف لکھ بھیجا: ایسی خرید و فروخت دوبارہ نہ کرومگر برابر برابر۔ [الموطا 634/2 ح 1364، وسنده صحيحي،]
●اس قسم کے اور بھی بہت سے آثار موطا امام مالک میں موجود ہیں جن سےاس قسم کے سودے کی ممانعت ثابت ہوتی ہے۔
➌ سود کی بہت کی قسمیں ہیں جن میں بہت سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔
➍ نیز دیکھئے [الموطأ ح 259، البخاري 2177، و مسلم 1584]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 192   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.